پولیس اور رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے اور اس آپریشن کے دوران 40 سے زیادہ ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلئے۔
کراچی —
کراچی شہر میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد سیکیورٹی ادارے حرکت میں آگئے ہیں۔
پولیس اور رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے اور اس آپریشن کے دوران 40 سے زیادہ ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلئے۔
رینجرز نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن، منگھوپیر،موچکو، کنواری کالونی،سائٹ ایریا، بلوچ پاڑہ ، سرجانی ٹاون، سہراب گوٹھ، مبینہ ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 40 سےزیادہ افراد کو، جن پر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، گرفتار کرلیا۔
پکڑے جانے والے افرادسے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سی آئی ڈی پولیس نےکاروائی کرکے کالعدم تنظیم سندھ کے امیر قاسم سمیت قتل کی ایک سو وراداتوں میں مطلوب ٹارگٹ کلر کو بھی گرفتار کیا ہے۔ ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور گرنیڈ بھی برآمد ہوا ہے۔
اس چھاپے کے بعد ایڈیشنل آئی جی سی آئی ڈی غلام شبیر نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی سب سے بڑی وجہ ملزمان کو دی جانے والی سزاؤں پر عمل درآمد کا نہ ہونا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2007 سے اب تک سزائے موت پر عملدرآمد نہیں ہورہا ،جس کی وجہ سے انتقامی قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس اور رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے اور اس آپریشن کے دوران 40 سے زیادہ ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلئے۔
رینجرز نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن، منگھوپیر،موچکو، کنواری کالونی،سائٹ ایریا، بلوچ پاڑہ ، سرجانی ٹاون، سہراب گوٹھ، مبینہ ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 40 سےزیادہ افراد کو، جن پر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، گرفتار کرلیا۔
پکڑے جانے والے افرادسے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سی آئی ڈی پولیس نےکاروائی کرکے کالعدم تنظیم سندھ کے امیر قاسم سمیت قتل کی ایک سو وراداتوں میں مطلوب ٹارگٹ کلر کو بھی گرفتار کیا ہے۔ ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور گرنیڈ بھی برآمد ہوا ہے۔
اس چھاپے کے بعد ایڈیشنل آئی جی سی آئی ڈی غلام شبیر نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی سب سے بڑی وجہ ملزمان کو دی جانے والی سزاؤں پر عمل درآمد کا نہ ہونا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2007 سے اب تک سزائے موت پر عملدرآمد نہیں ہورہا ،جس کی وجہ سے انتقامی قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔