نئے توسیعی منصوبے کے تحت مسجد نبوی کے مجموعی رقبے میں 11 لاکھ مربع میٹر کا اضافہ کیاجارہا ہے۔
سعودی عرب کے شہر مدینہ میں واقع مسلمانوں کی مقدس ترین ’مسجد نبوی‘ کی توسیع کا کام شروع ہوگیا ہے ۔ یہ مسجد نبوی کی تاریخ کا سب سے بڑا توسیعی منصوبہ ہے جس کا سنگ بنیادسعودی حکمراں شاہ عبداللہ نے رکھا۔اس وقت مسجد میں 8لاکھ افراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے جبکہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد یہاں 30لاکھ افراد نماز اداکرسکیں گے۔
سعودی شہر جدہ میں مقیم سینیئر صحافی شاہد نعیم نے وی او اے کوبتایا کہ توسیعی منصوبہ تین مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ ابتدا میں پہلے مرحلے کے لئے تین سال کا وقت مقرر کیا گیا تھا تاہم شاہ عبداللہ کی ہدایت پر اب اس منصوبے پر دن رات کام کرتے ہوئے اسے صرف 2سال میں مکمل کیا جائے گا۔
شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے ترجمان ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس کاتوسیعی منصوبے کے حوالے سے کہنا ہے کہ نئے منصوبے کے تحت مسجد کے مجموعی رقبے میں 11 لاکھ مربع میٹر کا اضافہ کیاجارہا ہے۔
مسجد کے نئے مرکزی داخلی دروازے کی توسیع کے ساتھ ساتھ اس کے دونوں اطراف دو اونچے مینار تعمیر کیے جائیں گے جبکہ مسجد کے چاروں اطراف موجود میناروں کو مزید بلند اور کشادہ کیا جارہا ہے۔ منصوبے کے تحت مسجد کا صحن اور گیلریاں بھی نئے سرے سے بنائی جائیں گی جہاں مزید دو لاکھ نمازی عبادت کر سکیں گے۔
سعودی ٹی وی چینل العربیہ کے مطابق مسجد نبوی کی توسیع کے امور کے سیکرٹری ڈاکٹر علی بن سلیمان ال عبید کا کہنا ہے کہ شاہ عبداللہ نے توسیعی منصوبے کا اعلان گزشتہ شعبان میں کیاتھالیکن اس کا باضابطہ سنگ بنیاد رواں ہفتے رکھا گیا ۔
ان کا یہ بھی کہناہے کہ حج سیزن میں نمازیوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر مسجد میں بعض مقامات پر ایک سے زیادہ منزلیں تعمیر کی جائیں گی تا کہ زیادہ ہجوم کی صورت میں نمازیوں کے لیے ہنگامی جگہ فراہم کی جا سکے۔ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے مسجد نبوی کے نئے توسیعی منصوبے کو تاریخ ساز کامیابی قرار دیا ۔
مسجد نبوی کی توسیع کے بارے میں سعودی وزیر مالیات ڈاکٹر ابراہیم العساف کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی کی توسیع کے نئے پراجیکٹ میں نہ صرف نمازیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ گنجائش پیدا کرنا شامل ہے بلکہ مسجد کو جدید انداز میں ڈھالنے اور اسے زیادہ سے زیادہ خوبصورت و دلکش بنانے کا بھی عمل جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نمازیوں کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے مسجد کے صحن میں 250 سائبان تعمیر کیے جائیں گے جو تقریبا دو لاکھ افراد کو دھوپ سے محفوظ رکھیں گے۔ ان میں سے ہر سائبان 576 مربع میٹر قطر پر محیط ہو گا۔
ڈاکٹر ابراہیم العساف نے کہا کہ توسیع و تزئین کے منصوبے میں 27 نئے گنبد بھی شامل ہیں۔ ان نئے گنبدوں کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ بجلی کے ذریعے متحرک رہیں گے اور روضہ رسول کی خوبصورتی کو دوبالا کریں گے۔
توسیعی منصوبے میں مسجد نبوی سے ملحقہ ایک پارکنگ اسٹینڈ بھی بنایا جائے گا جہاں 420 کاریں اور 70 بڑی بسیں بیک وقت پارک کی جا سکیں گی جبکہ مسجد کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کے لیے 24 مقامات پر زینے تعمیر کئے جائیں گے۔ ان میں خودکارزینے بھی شامل ہوں گے۔
سعودی شہر جدہ میں مقیم سینیئر صحافی شاہد نعیم نے وی او اے کوبتایا کہ توسیعی منصوبہ تین مرحلوں میں مکمل ہوگا۔ ابتدا میں پہلے مرحلے کے لئے تین سال کا وقت مقرر کیا گیا تھا تاہم شاہ عبداللہ کی ہدایت پر اب اس منصوبے پر دن رات کام کرتے ہوئے اسے صرف 2سال میں مکمل کیا جائے گا۔
شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے ترجمان ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس کاتوسیعی منصوبے کے حوالے سے کہنا ہے کہ نئے منصوبے کے تحت مسجد کے مجموعی رقبے میں 11 لاکھ مربع میٹر کا اضافہ کیاجارہا ہے۔
مسجد کے نئے مرکزی داخلی دروازے کی توسیع کے ساتھ ساتھ اس کے دونوں اطراف دو اونچے مینار تعمیر کیے جائیں گے جبکہ مسجد کے چاروں اطراف موجود میناروں کو مزید بلند اور کشادہ کیا جارہا ہے۔ منصوبے کے تحت مسجد کا صحن اور گیلریاں بھی نئے سرے سے بنائی جائیں گی جہاں مزید دو لاکھ نمازی عبادت کر سکیں گے۔
سعودی ٹی وی چینل العربیہ کے مطابق مسجد نبوی کی توسیع کے امور کے سیکرٹری ڈاکٹر علی بن سلیمان ال عبید کا کہنا ہے کہ شاہ عبداللہ نے توسیعی منصوبے کا اعلان گزشتہ شعبان میں کیاتھالیکن اس کا باضابطہ سنگ بنیاد رواں ہفتے رکھا گیا ۔
ان کا یہ بھی کہناہے کہ حج سیزن میں نمازیوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر مسجد میں بعض مقامات پر ایک سے زیادہ منزلیں تعمیر کی جائیں گی تا کہ زیادہ ہجوم کی صورت میں نمازیوں کے لیے ہنگامی جگہ فراہم کی جا سکے۔ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے مسجد نبوی کے نئے توسیعی منصوبے کو تاریخ ساز کامیابی قرار دیا ۔
مسجد نبوی کی توسیع کے بارے میں سعودی وزیر مالیات ڈاکٹر ابراہیم العساف کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی کی توسیع کے نئے پراجیکٹ میں نہ صرف نمازیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ گنجائش پیدا کرنا شامل ہے بلکہ مسجد کو جدید انداز میں ڈھالنے اور اسے زیادہ سے زیادہ خوبصورت و دلکش بنانے کا بھی عمل جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نمازیوں کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے مسجد کے صحن میں 250 سائبان تعمیر کیے جائیں گے جو تقریبا دو لاکھ افراد کو دھوپ سے محفوظ رکھیں گے۔ ان میں سے ہر سائبان 576 مربع میٹر قطر پر محیط ہو گا۔
ڈاکٹر ابراہیم العساف نے کہا کہ توسیع و تزئین کے منصوبے میں 27 نئے گنبد بھی شامل ہیں۔ ان نئے گنبدوں کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ بجلی کے ذریعے متحرک رہیں گے اور روضہ رسول کی خوبصورتی کو دوبالا کریں گے۔
توسیعی منصوبے میں مسجد نبوی سے ملحقہ ایک پارکنگ اسٹینڈ بھی بنایا جائے گا جہاں 420 کاریں اور 70 بڑی بسیں بیک وقت پارک کی جا سکیں گی جبکہ مسجد کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کے لیے 24 مقامات پر زینے تعمیر کئے جائیں گے۔ ان میں خودکارزینے بھی شامل ہوں گے۔