یکم محرم ،جمعہ 16نومبرکوتھا، جس کے بعد سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مسلسل کمی ہوئی۔ 16 سے 18نومبر ٹارگٹ کلنگ کا ایک بھی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
کراچی —
کراچی میں محرم کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات نے ’ایک پنتھ اوردو کاج ‘کا کام کیا۔ ایک جانب سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کے متعدد واقعات کو ناکام بنادیا تو دوسری جانب ٹارگٹ کلنگ میں بھی نمایاں حد تک کمی ہوگئی۔
یکم محرم ،جمعہ 16نومبرکوتھا، جس کے بعد سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مسلسل کمی ہوئی ۔ 16 سے 18نومبر ٹارگٹ کلنگ کا ایک بھی واقعہ رونما نہیں ہوا، البتہ19نومبر کو تین اور 20نومبر کو صرف 2افراد گولیوں کا نشانہ بنے۔ اسی طرح21 نومبر کو چار، 22 کو تین جبکہ 23 نومبر کو دو افراد قتل ہوئے ، جب کہ اس سے قبل یکم ستمبر سے 15نومبر تک کے ڈھائی ماہ کے عرصے میں650افراد ہلاک ہوئے تھے۔
روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کی مسلسل دہشت گردی نے شہر میں ہلاکتوں کا 17 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے، لیکن 16 نومبر کے بعد سے گزشتہ 11 دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے کراچی خاصا پرامن رہا۔ اس عرصے میں 18 شہری قتل ہوئے۔
واقعات کی بنیاد پر جمع کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق شہر میں نومبر کے 15 دنوں کے دوران مذہبی، سیاسی اور لسانی دہشت گردی میں لگ بھگ 140 افراد نشانہ بنے لیکن 16 نومبرسے اچانک ان واقعات میں کمی آتی چلی گئی۔
ستمبر اور اکتوبر کے مہینے ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے نہایت جان لیوا ثابت ہوئے۔ اس دوران بالترتیب 263 اور 250 شہری موت کا شکار ہوئے۔ کراچی جہاں روزانہ اوسطاً 10 سے 12 افرادموت کا نشانہ بن رہے تھے، وہاں26 نومبر تک کے محرم الحرام کے11 دنوں میں یہ تعداد گھٹ کر 18 تک محدود ہوگئی ۔
یکم محرم ،جمعہ 16نومبرکوتھا، جس کے بعد سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مسلسل کمی ہوئی ۔ 16 سے 18نومبر ٹارگٹ کلنگ کا ایک بھی واقعہ رونما نہیں ہوا، البتہ19نومبر کو تین اور 20نومبر کو صرف 2افراد گولیوں کا نشانہ بنے۔ اسی طرح21 نومبر کو چار، 22 کو تین جبکہ 23 نومبر کو دو افراد قتل ہوئے ، جب کہ اس سے قبل یکم ستمبر سے 15نومبر تک کے ڈھائی ماہ کے عرصے میں650افراد ہلاک ہوئے تھے۔
روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کی مسلسل دہشت گردی نے شہر میں ہلاکتوں کا 17 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے، لیکن 16 نومبر کے بعد سے گزشتہ 11 دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے کراچی خاصا پرامن رہا۔ اس عرصے میں 18 شہری قتل ہوئے۔
واقعات کی بنیاد پر جمع کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق شہر میں نومبر کے 15 دنوں کے دوران مذہبی، سیاسی اور لسانی دہشت گردی میں لگ بھگ 140 افراد نشانہ بنے لیکن 16 نومبرسے اچانک ان واقعات میں کمی آتی چلی گئی۔
ستمبر اور اکتوبر کے مہینے ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے نہایت جان لیوا ثابت ہوئے۔ اس دوران بالترتیب 263 اور 250 شہری موت کا شکار ہوئے۔ کراچی جہاں روزانہ اوسطاً 10 سے 12 افرادموت کا نشانہ بن رہے تھے، وہاں26 نومبر تک کے محرم الحرام کے11 دنوں میں یہ تعداد گھٹ کر 18 تک محدود ہوگئی ۔