مسٹر اوباما چاہتے ہیں کہ ڈھائی لاکھ ڈالر سالانہ سے کم آمدنی کے گھرانوں پر ٹیکس کٹوتیوں کو برقرار رکھا جائے ۔ جب کہ ری پبلیکنز چاہتے ہیں کہ دولت مندوں کو بھی ٹیکس کٹوتیوں کے فوائدسے محروم نہ رکھاجائے۔
امریکی صدر براک اوباما نے کہاہے کہ کانگریس میں موجود کئی ری پبلیکن ارکان ایسے ہیں جن کے لیے یہ قابل قبول نہیں ہے کہ دولت مند امریکیوں کو ٹیکسوں میں اضافے سے بچانے کے لیے متوسط طبقے کی ٹیکس کٹوتیوں کو یرغمال بنایا جائے۔
مسٹراوباما نے سنیچر کے روز اپنے ہفتے وار خطاب میں کہا کہ اگر ٹیکسوں کو بڑھنے دیا گیا تو چارافراد پر مشتمل ایک روایتی امریکی گھرانے کو سالانہ دوہزار ڈالر سے زیادہ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
صدر اوباما نے ریڈیو اور انٹرنیٹ پر اپنی ہفتے وار تقریر شمال مشرقی امریکی ریاست پنسلوانیا میں بچوں کے کھلونے بنانے والی ایک فیکٹری کے ہال میں کھڑے ہوکرکی۔
انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے حلقے کے کانگریس کے نمائندوں سے رابطہ کرکے انہیں بتائیں کہ اگر ٹیکسوں کے خودکار نظام کو نافذ ہونے دیا گیا تو ان پر دو ہزار ڈالر سے زیادہ کا بوجھ پڑے گا۔
مسٹر اوباما چاہتے ہیں کہ ڈھائی لاکھ ڈالر سالانہ سے کم آمدنی کے گھرانوں پر ٹیکس کٹوتیوں کو برقرار رکھا جائے ۔ جب کہ ری پبلیکنز چاہتے ہیں کہ دولت مندوں کو بھی ٹیکس کٹوتیوں کے فوائدسے محروم نہ رکھاجائے۔
ری پبلیکنز کی جانب سے ہفتے وار تقریر میں شمال مغربی ریاست یوٹاہ کے سینیٹر اورین ہیچ نے صدر اوباما کے ٹیکس منصوبے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے غیر سنجیدہ قرار دیا۔
صدر کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ یکم جنوری سے مؤثر ہونے والے چھ کھرب ڈالر مالیت کے ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں کفایت کے خود کار نظام کو روکنے کے لیے وہ اور کانگریس کے راہنما کسی سمجھوتے پر پہنچ جائیں گے۔
مسٹراوباما نے سنیچر کے روز اپنے ہفتے وار خطاب میں کہا کہ اگر ٹیکسوں کو بڑھنے دیا گیا تو چارافراد پر مشتمل ایک روایتی امریکی گھرانے کو سالانہ دوہزار ڈالر سے زیادہ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
صدر اوباما نے ریڈیو اور انٹرنیٹ پر اپنی ہفتے وار تقریر شمال مشرقی امریکی ریاست پنسلوانیا میں بچوں کے کھلونے بنانے والی ایک فیکٹری کے ہال میں کھڑے ہوکرکی۔
انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے حلقے کے کانگریس کے نمائندوں سے رابطہ کرکے انہیں بتائیں کہ اگر ٹیکسوں کے خودکار نظام کو نافذ ہونے دیا گیا تو ان پر دو ہزار ڈالر سے زیادہ کا بوجھ پڑے گا۔
مسٹر اوباما چاہتے ہیں کہ ڈھائی لاکھ ڈالر سالانہ سے کم آمدنی کے گھرانوں پر ٹیکس کٹوتیوں کو برقرار رکھا جائے ۔ جب کہ ری پبلیکنز چاہتے ہیں کہ دولت مندوں کو بھی ٹیکس کٹوتیوں کے فوائدسے محروم نہ رکھاجائے۔
ری پبلیکنز کی جانب سے ہفتے وار تقریر میں شمال مغربی ریاست یوٹاہ کے سینیٹر اورین ہیچ نے صدر اوباما کے ٹیکس منصوبے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے غیر سنجیدہ قرار دیا۔
صدر کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ یکم جنوری سے مؤثر ہونے والے چھ کھرب ڈالر مالیت کے ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں کفایت کے خود کار نظام کو روکنے کے لیے وہ اور کانگریس کے راہنما کسی سمجھوتے پر پہنچ جائیں گے۔