امریکی حکام نے بینک انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایرانی بینکوں کے ساتھ تقریباً 25 ارب ڈالر کی ترسیلات کو خفیہ رکھا تھا۔
برطانیہ کے اسٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک نے کہاہے کہ وہ خود پر عائد ان الزامات کے تفصیے کے لیے کہ اس نے ایران کے ساتھ لین دین پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے، امریکی حکام کو بہت جلد 33 کروڑ روپے ادا کررہاہے۔
جمعرات کے روز بینک نے کہاکہ رقم کی ادائیگی سے امریکہ کے محکمہ انصاف، خزانہ اور امریکہ کے مرکزی بینک’فیڈرل ریزو‘ کے ساتھ معاملات طے ہونے کی توقع ہے۔
یہ رقم 34 کروڑ ڈالر کی اس رقم کے علاوہ ہے جو اسٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک اسی طرح کے الزامات کے تصفیے کے لیے اس سال کے شروع میں ریاست نیویارک کے حکام کو ادا کرچکاہے۔
امریکی حکام نے بینک انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایرانی بینکوں کے ساتھ تقریباً 25 ارب ڈالر کی ترسیلات کو خفیہ رکھا تھا۔
نیویارک بینک کے عہدے داروں کا کہناہے کہ اسٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک نے اپنے ایرانی صارفین کے ساتھ الیکٹرانک ترسیلات کا جعلی ریکارڈ تیار کیاتھا۔
ایران پر عائد امریکی پابندیوں کے تحت اس طرح کے مالیاتی لین دین کی ممانعت ہے، جن کا مقصد تہران کو اپنے جوہری پروگرام سے باز رکھنا ہے۔
مغربی ممالک کا کہناہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کا درجہ بڑھا کر جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کررہاہے جب ایران اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام توانائی کے حصول اور طبی تحقیق کے پرامن مقاصد کےلیے ہے۔
جمعرات کے روز بینک نے کہاکہ رقم کی ادائیگی سے امریکہ کے محکمہ انصاف، خزانہ اور امریکہ کے مرکزی بینک’فیڈرل ریزو‘ کے ساتھ معاملات طے ہونے کی توقع ہے۔
یہ رقم 34 کروڑ ڈالر کی اس رقم کے علاوہ ہے جو اسٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک اسی طرح کے الزامات کے تصفیے کے لیے اس سال کے شروع میں ریاست نیویارک کے حکام کو ادا کرچکاہے۔
امریکی حکام نے بینک انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایرانی بینکوں کے ساتھ تقریباً 25 ارب ڈالر کی ترسیلات کو خفیہ رکھا تھا۔
نیویارک بینک کے عہدے داروں کا کہناہے کہ اسٹنڈرڈ چارٹرڈ بینک نے اپنے ایرانی صارفین کے ساتھ الیکٹرانک ترسیلات کا جعلی ریکارڈ تیار کیاتھا۔
ایران پر عائد امریکی پابندیوں کے تحت اس طرح کے مالیاتی لین دین کی ممانعت ہے، جن کا مقصد تہران کو اپنے جوہری پروگرام سے باز رکھنا ہے۔
مغربی ممالک کا کہناہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کا درجہ بڑھا کر جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کررہاہے جب ایران اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام توانائی کے حصول اور طبی تحقیق کے پرامن مقاصد کےلیے ہے۔