ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق ڈھاکہ اور نرائین گنج سے ہے جو ڈھاکہ سے تقربیاً ایک سو کلومیٹر شمال مغرب میں واقعہ ہے۔
بنگلہ دیش کے عہدے داروں کا کہناہے کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
مظاہرین نے ملک بھر میں مظاہرے کیے اور ایک نگران حکومت کے تحت قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔
سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے، جو گاڑیوں پر گھریلو ساختہ بموں سے حملے کررہے تھے، دارالحکومت ڈھاکہ سمیت کئی دوسرے شہروں میں ربٹر کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس استعمال کی۔
پولیس اور عینی شاہدین کا کہناہے کہ حزب اختلاف کی جماعت بنگلہ دیش نیشنلٹ پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے حامیوں نےاور دوسرے شہروں میں 30 بسوں، ٹرکوں اور کاروں کو آگ لگادی۔
ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق ڈھاکہ اور نرائین گنج سے ہے جو ڈھاکہ سے تقربیاً ایک سو کلومیٹر شمال مغرب میں واقعہ ہے۔
امن و امان کی بحالی اور شاہراؤں کے تحفظ کے لیے ملک بھر میں ہزاروں پولیس اہل کار تعینات کیے گئے تھے۔
اٹھارہ جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے اس آئین کی بحالی کا مطالبہ کیا جس میں ایک آزاد کمشن کے تحت 2014 میں قومی انتخابات کرانے کے لیے کہا گیا ہے۔
مظاہرین نے ملک بھر میں مظاہرے کیے اور ایک نگران حکومت کے تحت قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔
سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے، جو گاڑیوں پر گھریلو ساختہ بموں سے حملے کررہے تھے، دارالحکومت ڈھاکہ سمیت کئی دوسرے شہروں میں ربٹر کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس استعمال کی۔
پولیس اور عینی شاہدین کا کہناہے کہ حزب اختلاف کی جماعت بنگلہ دیش نیشنلٹ پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے حامیوں نےاور دوسرے شہروں میں 30 بسوں، ٹرکوں اور کاروں کو آگ لگادی۔
ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق ڈھاکہ اور نرائین گنج سے ہے جو ڈھاکہ سے تقربیاً ایک سو کلومیٹر شمال مغرب میں واقعہ ہے۔
امن و امان کی بحالی اور شاہراؤں کے تحفظ کے لیے ملک بھر میں ہزاروں پولیس اہل کار تعینات کیے گئے تھے۔
اٹھارہ جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے اس آئین کی بحالی کا مطالبہ کیا جس میں ایک آزاد کمشن کے تحت 2014 میں قومی انتخابات کرانے کے لیے کہا گیا ہے۔