الشباب کے کئی ارکان نے اپنے عسکریت پسندوں کو جوہر نامی قصبے سے نکالنے کی تصدیق کی ہے
افریقی یونین اور صومالی حکومت کے فوجیوں نے الشباب عسکریت پسندوں سے جوہر نامی قصبہ چھین لیا ہے۔
عینی شاہدوں کا کہناہے کہ اتحادی افواج کے دستوں نے اتوار کی صبح قصبے کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے حملہ کیا۔ اس موقع پر عسکریت پسندوں اور فوجیوں کے درمیان مختصر دورانیے کی جھڑپ ہوئی ، جس کے بعد الشباب کے جنگجو قصبہ خالی کرکے چلے گئے۔
الشباب کے کئی ارکان نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنے عسکریت پسندوں کو جوہر سے باہر نکال لیا ہے۔
یہ قصبہ دارالحکومت موگادیشو سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔
جوہر پر 2009 سے عسکریت پسندوں کا کنٹرول چلا آرہاتھا۔
صومالیہ پر رفتہ رفتہ الشباب کے عسکریت پسندوں کی گرفت ڈھیلی پڑ رہی ہے اور ملک کے زیادہ ترجنوبی علاقے اب صومالی حکومت کے کنٹرول میں ہیں، جن میں دارالحکومت موگادیشو اور اہم ساحلی بندرگاہ کسمائیو بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدوں کا کہناہے کہ اتحادی افواج کے دستوں نے اتوار کی صبح قصبے کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے حملہ کیا۔ اس موقع پر عسکریت پسندوں اور فوجیوں کے درمیان مختصر دورانیے کی جھڑپ ہوئی ، جس کے بعد الشباب کے جنگجو قصبہ خالی کرکے چلے گئے۔
الشباب کے کئی ارکان نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنے عسکریت پسندوں کو جوہر سے باہر نکال لیا ہے۔
یہ قصبہ دارالحکومت موگادیشو سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔
جوہر پر 2009 سے عسکریت پسندوں کا کنٹرول چلا آرہاتھا۔
صومالیہ پر رفتہ رفتہ الشباب کے عسکریت پسندوں کی گرفت ڈھیلی پڑ رہی ہے اور ملک کے زیادہ ترجنوبی علاقے اب صومالی حکومت کے کنٹرول میں ہیں، جن میں دارالحکومت موگادیشو اور اہم ساحلی بندرگاہ کسمائیو بھی شامل ہیں۔