ایچ ایس بی سی کو ان الزامات کا سامنا تھا کہ اس نے امریکی مالیاتی نظام کو استعمال کرتے ہوئے میکسیکو کے منشیات کے اسمگلروں اور ایران جیسے ممالک کو غیر قانونی طور پر اربوں ڈالرمنتقل کیے۔
برطانیہ کا ایک بڑا بینک ایچ ایس بی سی ، اپنے خلاف غیر قانونی ترسیل زر کے مقدمے کے تصفیے کے لیے امریکی حکام کو ایک ارب 90 کروڑ ڈالردینے پر متفق ہوگیا ہے۔
ایچ ایس بی سی کو ان الزامات کا سامنا تھا کہ اس نے امریکی مالیاتی نظام کو استعمال کرتے ہوئے میکسیکو کے منشیات کے اسمگلروں اور بین الاقوامی ضابطوں کی پروا نہ کرنے والے ایران جیسے ممالک کو غیر قانونی طور پر اربوں ڈالرمنتقل کیے۔
برطانوی بینک نے مقدمے کی کارروائی سے بچنے کے لیے امریکی محکمہ انصاف کے ساتھ معاہدے کو ترحیج دی ، جس کا مطلب یہ ہے کہ بعض شرائط پوری ہونے کے بعد اس کے خلاف عدالتی کارروائی نہیں ہوگی۔
ایچ ایس بی سی نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کے تحت وہ مالیات کی نگرانی کرنے والے حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں اورمتعلقہ پالیسیوں پر عمل درآمد کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تعاون کرے گا۔
معاہدے کے تحت پانچ سال کی مدت کے دوران ایک آزاد نگران بھی بینک کی کارکردگی کا تجزیہ کرے گا۔
بیان میں ان اقدامات کی تفصیل بھی دی گئی ہے، جن کے متعلق بینک کا کہناہے کہ وہ اس تنازع کے حل کے لیے ان پر پہلے ہی عمل درآمد شروع کرچکاہے۔ جن میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے مزید عملے کی تعیناتی اور فنڈز کی فراہمی شامل ہیں۔
ایچ ایس بی سی کو ان الزامات کا سامنا تھا کہ اس نے امریکی مالیاتی نظام کو استعمال کرتے ہوئے میکسیکو کے منشیات کے اسمگلروں اور بین الاقوامی ضابطوں کی پروا نہ کرنے والے ایران جیسے ممالک کو غیر قانونی طور پر اربوں ڈالرمنتقل کیے۔
برطانوی بینک نے مقدمے کی کارروائی سے بچنے کے لیے امریکی محکمہ انصاف کے ساتھ معاہدے کو ترحیج دی ، جس کا مطلب یہ ہے کہ بعض شرائط پوری ہونے کے بعد اس کے خلاف عدالتی کارروائی نہیں ہوگی۔
ایچ ایس بی سی نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کے تحت وہ مالیات کی نگرانی کرنے والے حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں اورمتعلقہ پالیسیوں پر عمل درآمد کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تعاون کرے گا۔
معاہدے کے تحت پانچ سال کی مدت کے دوران ایک آزاد نگران بھی بینک کی کارکردگی کا تجزیہ کرے گا۔
بیان میں ان اقدامات کی تفصیل بھی دی گئی ہے، جن کے متعلق بینک کا کہناہے کہ وہ اس تنازع کے حل کے لیے ان پر پہلے ہی عمل درآمد شروع کرچکاہے۔ جن میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے مزید عملے کی تعیناتی اور فنڈز کی فراہمی شامل ہیں۔