سعودی عرب میں مقامی میڈیا کے مطابق مشرقی صوبے میں شیعہ مسلمانوں کے ایک مذہبی اجتماع ’مجلس‘ پر مسلح شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔
سعودی ٹیلی ویژن العربیہ کے مطابق حملہ آور کا تعلق شدت پسند گروپ ’داعش‘ سے تھا۔
خود ’داعش‘ نے بھی ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
سعودی میڈیا کے مطابق حملہ آور کی عمر لگ بھگ 20 سال تھی۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز نے مقامی رہائشی کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آور ایک ٹیکسی پر وہاں پہنچا، لیکن جس ہال میں مجلس ہو رہی تھی اُس کی حفاظت پر مامور رضا کاروں نے اُسے روکا۔
جس کے بعد پولیس بھی وہاں پہنچ گئی اور فائرنگ کے تبادلے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو کے مطابق ہال میں موجود افراد جن میں بچے بھی شامل تھے وہ فائرنگ کی آواز سننے کے بعد داخلی دروازے کی طرف لپکے لیکن پھر خوف سے پیچھے ہٹ گئے۔
’داعش‘ کی طرف سے رواں سال مئی میں بھی سعودی عرب کے مشرقی شہر دمام میں شیعہ مسلمانوں کی ایک مسجد پر خودکش حملہ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل مئی ہی میں سعودی عرب کے صوبہ القطیف میں بھی شیعہ مسلک کی ایک مسجد کے باہر خودکش بم دھماکے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔