روشن مغل
بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجي مظاہرے کیے گیے۔
جمعے کے روز پاکستانی کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں سینکڑوں افراد نے سیاہ جھنڈے اور بینرز اٹھا کر بھارت مخالف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا۔ مظاہرین میں پاکستانی کشمیر کی حکومت کے وزرا اور اور ارکان اسمبلی بھی شامل تھے۔
انہوں نے بھارتی پرچم کے علاوہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی اور بھارتی آرمی چیف راوت بپن کے پتلے بھی نذر آتش کیے۔
مظاہرے میں شامل پاسبان حریت نامی تنظیم کے سربراہ عزیر غزالی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں کیونکہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شديد خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔
بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت مخالف احتجاجي مظاہرے ہوتے ہیں کہ جب دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان کشمیر کے تنازع کی وجہ سے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور جوہری صلاحیت رکھنے والے ان دونوں ملکوں کی افواج کشمیر کو تقسیم کرنے والی جنگ بندی لائن پر صف آرا ہیں ۔فریقین کے درمیان گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ آئے روز کا معمول بن چکا ہے ۔جس میں دونوں جانب کے عام شہری اور سیکیورٹی اہل کار بھی ہلاک ہو رہے ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان کشمیر کا تنازع ان کے قیام سے ہی وجہ نزاع بنا ہوا ہے ۔ دونوں ملک کشمیر پر اپنا حق ظاہر کرتے ہیں ۔ جبکہ اقدام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متنازع خطے کے لوگوں کو اپنے مستقل کا فیصلہ کرنے کے لیے رائے شماری کے حق میں 1949 میں قراردادوں بھی منظور کر چکی ہے۔