جاپان میں ملکی تاریخ کا سب سے طاقتور طوفان

طوفان 'ہیگی بس' جاپانی جزیرے ہونشو میں ہفتے کی صبح سات بجے آیا۔ طوفان کے وقت ہواؤں کی رفتار 134 میل فی گھنٹہ تھی۔

طوفان کی شدت کے پیش نظر لوکل اور بلیٹ ٹرینوں کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ ریلوے نیٹ ورک بندکردیا گیا۔ عوام کو اسٹیشنوں پر ہی رات بسر کرنا پڑی۔

طوفان کے باعث اب تک 1500 سے زائد پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں اور سینکڑوں فلائٹس کو گراؤنڈ کردیا گیا۔

 

طوفان سے سینکڑوں مکانات اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ وزنی گاڑیاں اور پکے مکانات بھی طوفان کا مقابلہ نہ کرسکے۔ زیر نظر تصویر میں ایک تباہ شدہ گاڑی کا کو طوفان سے متاثرہ ایک مکان کے قریب کھائی میں گرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

 

زیادہ تر اموات مٹی کے تودے گرنے اور گاڑیوں و مکانات کے پانی میں بہہ جانے کے سبب ہوئیں۔ اتوار کی صبح تک انسانی لاشوں کو مختلف بہتی گاڑیوں سے نکالا جاتا رہا۔

 

وسطیٰ جاپان کے شہر ناگانو میں دریائی پانی بندھ توڑتا ہوا رہائشی علاقوں میں داخل ہوکر گھروں کی دوسری منزل تک پہنچ گیا۔

جاپان کے محکمہ خارجہ نے پہلے ہی شدید ترین بارشوں اور طوفان کی پیش گوئی کی تھی۔ محکمے کا کہنا تھا کہ جس شدت کا طوفان ٹوکیو کی جانب بڑھ رہا ہے اس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔

ٹوکیو کے ایک رہائشی تاجیم توکوڈا کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں ان کے قد سے بھی اونچا پانی بھر گیا تھا جس کے سبب انہیں اور ان کے اہل خانہ کو ایک کشتی کے ذریعے بچایا گیا۔ تصویر میں ایک شہری چھتری تھامے ایک پل پر سے گزر رہا ہے۔

دو جاپانی شہری چھتری لگائے ایک ہوٹل کے قریب سے گزر رہے ہیں۔

ایک جاپانی لڑکی چھتری لگائے اپنی منزل کی جانب گامزن ہے۔

جاپان کا دریائے تاما میں شدید بارش سے طغیانی آگئی جبکہ کچھ دریائی بندھ بھی ٹوٹ گئے جس سے پانی بے قابو ہوگیا۔
 

 

پانی کی شدت سے بے قابو ہوجانے والے دریائے تاما کا ایک اور منظر۔ طوفان سے شاہراہیں بہہ گئیں اور ندیاں ابل پڑیں۔

ٹوکیو کی ایک عام شاہراہ کا منظر

ٹوکیو میں تیز بارش کے دوران دو سائیکل سوار پولیس اہلکار ایک شاہراہ سے گزر رہے ہیں۔

طویل فاصلے تک جانے والی جاپانی بلیٹ ٹرینیں ایک مقام پر رکی ہوئی ہیں۔ بارش کے سبب ٹرین نیٹ ورک بند ہے۔

طوفان کے باعث بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ جگہ جگہ بجلی کے تار ٹوٹ گئے، کھمبے اکھڑ گئے جس سے دو لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
 

 

طوفان سے تباہی کا ایک منظر جس سے ہواؤں کی شدت، بارش اور جانی نقصان کا اندازا لگایا جاسکتا ہے

ٹوکیو کے ایک اسٹور میں بارش کا پانی اندر آنے سے روکنے کے لیے صاف پانی سے بھری پلاسٹک کی تھیلیاں رکھی ہوئی ہیں۔