امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کی پولیس نے جمعہ کو بتایا کہ دارالحکومت رالے میں ایک 15 سالہ لڑکے نےاپنے گھر کے قریب علاقے میں دو لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جس کے بعد اس نے پیدل چلنے والوں اور سائیکل چلانے والوں کے لیے بنائے گئے راستے پر فائرنگ کر کے مزید تین افراد کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا۔
رالے شہرکے پولیس چیف ایسٹیلا پیٹرسن نے بتایا ہے کہ ٹین ایجر (جواں سال) حملہ آور کو اس کے چند گھنٹوں بعد گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آور زخمی حالت میں تھا تاہم یہ نہیں بتایا کہ آیا اس کی حالت تشویشناک تھی یا نہیں۔ پیٹرسن نے جمے کے روز کہا کہ پولیس تاحال اس حملے کی وجوہات کا تعین نہیں کر سکی ہے۔
پیٹرسن نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ فائرنگ میں ہلاک یا زخمی ہونے والے افراد کا تعلق مختلف نسلی گروپوں سے ہے اور ان کی عمریں 16 سے لے کر 50 سال یا اس سے کچھ اوپر ہیں۔ مرنے والوں میں رالے پولیس کا ایک آف ڈیوٹی افسر، 29 سالہ گیبریل ٹوریس، بھی شامل ہے جو فائرنگ کے وقت اپنے کام پر جا رہا تھا ۔ اسی طرح ہلاک ہونے والی ایک خاتون اپنے پورچ میں کھڑی اپنے پڑوسی سے بات کر رہی تھیں اور ایک اور خاتون اپنے کتے کے ساتھ چہل قدمی کر رہی تھیں اور ایک خاتون ورزش کر رہی تھیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
گورنر روئے کوپر نے فائرنگ کے اس واقعے کو ’ گن وائلنس کا ایک اشتعال انگیز اور افسوسناک واقعہ ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا :
’’کسی پڑوسی کو، کسی والد والدہ، کسی بچے، کسی بزرگ کو اپنے علاقے کے اندر خوف کی فضا میں نہیں رہنا چاہیے۔ کسی کو بھی نہیں‘‘
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی پولیس فوری طور پر شناخت نہیں کر سکی۔
امریکہ میں ایک پرتشدد ہفتے میں شوٹنگ کا یہ تازہ ترین واقعہ تھا۔ اس سے پہلے ریاست جنوبی کیرولائینا کے ایک شہر میں اتوار کو ایک گھر میں فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ بدھ کی رات دو پولیس افسران کو کنیٹیکٹ میں ممکنہ گھریلو تشدد کے بہانے دھوکے سے بلایا گیا اور پھر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس/یو ایس اے ٹوڈے/نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی ماس کلنگ ڈیٹا بیس کے اعداد و شمار کے مطابق، جمعرات کو ہونے پیش آنے والا ہلاکت خیز فائرنگ کا یہ واقعہ، 2022 میں ماس شوٹنگ یا اندھا دھند قتل عام کا 25 واں واقعہ تھا۔ جس میں متاثرین کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ امریکہ میں حملہ آور کے علاوہ کسی واقع میں چار یا اس سے زیادہ افراد کی ہلاکت کو اجتماعی قتل قرار دیا جاتا ہے۔