فرانسیسی خاتون فریپارٹ ایک نئی تاریخ رقم کر نے جار رہی ہیں۔ وہ قطر میں جاری مردوں کے ورلڈ کپ فٹ بال مقابلوں میں گروپ ای کے میچ میں خواتین پر مشتمل پہلی ریفری ٹیم کی قیادت کریں گی۔ جرمنی اور کوسٹاریکا کے درمیان جمعرات کو ہونے والے عالمی کپ کے لیے سٹیفنی فراپارٹ کی بطور میچ ریفری تقرری خواتین کے لیے "جنسی تفریق کے مظہر کھیل" میں ایک اہم پیش رفت ہے۔جرمنی اور کوسٹا ریکا کی ٹیموں نے ان کا خیر مقدم کیا ہے۔
کوسٹا ریکا کے مینیجر سواریز نے کہا کہ ایک ایسے کھیل میں اعلیٰ مقام تک پہنچنا جس پر مردوں کو غلبہ حاصل ہے، فراپارٹ کے اس پیشے میں عزم کا مظہر ہے۔
SEE ALSO: فیفا ورلڈ کپ: ارجنٹائن اور پولینڈ پری کوارٹر فائنل میں، تیونس اور ڈنمارک کا سفر ختمانہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا، "میں خواتین کی ہر کامیابی کا بہت بڑا مداح ہوں اور مجھے یہ حقیقت پسند ہے کہ وہ فتح حاصل کرتے رہنا جاری رکھنا چاہتی ہیں۔"
کوسٹا ریکا کے مینیجر لوئس فرنینڈو سواریز نے کہا کہ"یہ آگے کی جانب ایک اور قدم ہے۔ یہ اس خاتون کے لیے، ان کے عزم کے لیے بہت کچھ ظاہر کرتا ہے، خاص طور پر ایک ایسے کھیل میں جو بہت ہی سیکسسٹ ہے۔ اس مقام تک پہنچنا بہت مشکل ہے جس تک وہ پہنچی ہیں۔ میرے خیال میں یہ فٹ بال کے لیے اچھا ہے اور فٹ بال کے لیے ایک مثبت قدم ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کھیل اپنے دروازے سب کے لیے کھول رہا ہے۔"
38 سالہ فریپارٹ کے ساتھ برازیل کی نیوزا بیک اور میکسیکو کی کیرن ڈیاز شامل ہوں گی ۔انہوں نے خواتین عہدیداروں کے لیے ایک اورسنگ میل تشکیل دیا ہے۔ وہ مارچ میں مردوں کے ورلڈ کپ کےلیے ریفری کی حیثیت سےکوالیفائی کرنے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔
پچھلے ہفتے، وہ مردوں کے ورلڈ کپ میں پولینڈ بمقابلہ میکسیکو گروپ سی کے لیے چوتھی عہدہ دار کی حیثیت سےانہوں نےپہلی خاتون عہدہ دار ہونے کا اعزاز حاصل کیا ، لیکن جمعرات کو ان پر زیادہ نگاہیں مرکوز ہوں گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
کوسٹا ریکا کے مڈفیلڈر سیلسو بورجیس نے بھی اس طرح کے ہائی پروفائل گیم کے لیے ان کی تقرری کا خیرمقدم کیا۔
بورجیس نے، جو کوسٹا ریکنز کے لیے اپنا تیسرا ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "میرے خیال میں یہ بہت اچھا ہے اور یہ عالمی سطح پر خواتین کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی ہے،"
"اگر وہ وہاں ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے پاس اس اسٹیج پر پرفارم کرنے کی تمام صلاحیتیں موجودہیں۔ وہ اس سے پہلے بھی بڑے میچوں میں یہ کام انجام دے چکی ہیں لہذا مجھے نہیں لگتا کہ کل(کے میچ) کو اس سے مستثنیٰ کیوں ہونا چاہئے۔
"میں صرف امید کرتا ہوں کہ ان کا میچ اچھا رہےاور ہم اسے آسان میچ بنانے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں۔"بورجیس نےکہا۔
Your browser doesn’t support HTML5
ان کی تقرری کی جرمن ٹیم کے منیجر ہانسی فلک نے بھی حمایت کی تھی جن کا کہنا تھا کہ انہیں فریپارٹ پر "100فیصداعتماد" ہے۔
انہوں نے کہا کہ "وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر یہاں پہنچنے کی مستحق ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ بھی اسی طرح کھیل کا انتظارکر رہی ہیں جیسے ہم ، اور مجھے امید ہے کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔"
جرمن ٹیم کے ڈیفنڈر لوکاس کلوسٹرمین نے بھی اس اقدام کا خیرمقدم کیا، جسے انہوں نےکھیل کیلئے انتہائی "نارمل" قرار دیا۔
انہوں نے کہا ، "میں نے کھیل سے پہلے کبھی نہیں دیکھا کہ وسل کے ساتھ یہ فردایک مرد ہےیا عورت ہے ، اور مجھے امید ہے کہ یہ ایک معمول کی بات ہی رہے گی۔"
(یہ کہانی ایجنسی فرانس پریس کی رپورٹ پر مبنی ہے۔)