گلاسگو کے شیف احمد اسلم علی، جنہوں نے چکن تکہ مصالحہ ایجاد کرنے کا دعویٰ کیا تھا، 77 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کے بھتیجے عندلیب احمد نے بتایا کہ احمد اسلم علی، جنہوں نے 1970 کی دہائی میں اپنے ریستوران شیش محل میں ٹماٹر کے سوپ کے ٹن سے بنی چٹنی تیار کرکے ڈش ایجاد کی تھی، پیر کی صبح انتقال کر گئے۔
احمد نے کہا، کہ وہ ہر روز اپنے ریستوران میں دوپہر کا کھانا کھاتے تھے۔ ’’ریسٹورنٹ ان کی زندگی تھی۔ باورچی ان کے لیے سالن بناتے تھے۔ تاہم میں نہیں سمجھتا کہ وہ اکثر چکن تکہ مصالحہ کھاتےتھے۔‘‘
احمد نے کہا کہ ان کے چچا ایک’ پرفیکشنسٹ ‘ اور انتہائی محنتی انسان تھے۔
گلاسگو کے بہت سے اخبارات ، سوشل میڈیا اور ریسٹورینٹس نے پاکستان سے تعلق رکھنے والے معروف شیف کے انتقال پر تعزیتی پیغامات پوسٹ کیے ہیں، اور ان کی وجہ شہرت چکن تکہ مصالحہ کو نمایاں جگہ دی ہے۔
2009 میں اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں،احمد علی اسلم نے بتایا تھا کہ وہ چکن تکہ مصالحہ کی ترکیب اس وقت لے کر آئے جب ایک گاہک نے شکایت کی کہ اس کا چکن تکہ بہت خشک ہے۔ علی نے بتایا، ’چکن تکہ مصالحہ‘ اسی ریسٹورنٹ میں ایجاد ہوا تھا۔
’’ہم چکن تکہ بناتے تھے، اور ایک دن ایک گاہک نے کہا، 'میں اس کے ساتھ کچھ چٹنی لوں گا، یہ تھوڑا سا خشک ہے۔ ہم نے سوچا کہ چکن کو کسی چٹنی کے ساتھ پکانا بہتر ہے۔ تو یہاں سے ہم نے چکن تکہ اس چٹنی کے ساتھ تیار کیاجس میں دہی، کریم اور مصالحے شامل تھے۔‘‘
یہ ٹویٹ ان کے ریستوران شیش محل کی ہے۔جس میں چکن تکہ مصالحہ کی بات کی گئی ہے۔
یہ ڈش برطانوی ریستورانوں میں مقبول ترین ڈش بن گئی۔
احمد نے کہاکہ "پچھلے سال ان کی طبیعت خراب تھی اور میں کرسمس کے دن انہیں اسپتال میں دیکھنے گیا تھا۔ ان کا سر نیچےڈحلکاہوا تھا۔ میں 10 منٹ تک کھڑا رہا۔ میرے جانے سے پہلےانہوں نے سر اٹھایا اور کہا کہ تمہیں کام پر ہونا چاہیے۔
اگرچہ یہ یقینی طور پر ثابت کرنا مشکل ہے کہ ڈش کی ابتدا کہاں سے ہوئی، لیکن اسے عام طور پر ایک دیسی ڈش کو مغربی ذوق کے مطابق ڈھالنے والی ڈش سمجھا جاتا ہے۔
علی نے بتایا کہ چکن تکہ مصالحہ صارفین کے ذائقے کے مطابق تیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر وہ تیز مصا لحوں والےکھانے پسند نہیں کرتے، اسی لیے ہم اسے دہی اور کریم کے ساتھ پکاتے ہیں۔
ڈش کو محفوظ درجہ ( protected status)دینے کی مہم کے حامی اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ سابق وزیر خارجہ رابن کک نے ایک بار اسے برطانوی ثقافت کا ایک اہم حصہ قرار دیا تھا۔
کک نے برطانوی شناخت پر 2001 کی ایک تقریر میں کہاتھا۔"چکن تکہ مصالحہ اب ایک حقیقی برطانوی قومی ڈش ہے، نہ صرف اس لیے کہ یہ سب سے زیادہ مقبول ہے، بلکہ اس لیے کہ یہ برطانیہ کے بیرونی اثرات کو جذب کرنے اور اس کو اپنے سانچے میں ڈھالنے کے طریقے کی ایک بہترین مثال ہے۔"
علی، کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب سے ہے، 1964 میں گلاسگو کے مغربی کنارے میں شیش محل کھولنے سے پہلےوہ اپنے خاندان کے ساتھ ایک نوجوان لڑکے کے طور پر گلاسگو آئے تھے۔
انہوں نے کہا تھاکہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ ڈش گلاسگو کے لیے تحفہ ہو، تاکہ انہیں اپنانے والے اس شہر کو کچھ واپس دیا جا سکے۔
یہ اسٹوری فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی معلومات پر مبنی ہے