یوسف جمیل
نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں تین عسکریت پسند اور ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ جھڑپیں کپوارہ اور کلگام اضلاع میں ہوئیں جو متنازعہ ہمالیائی خطے کے شمال میں واقع ہیں۔
منگل کی سہ پہرجنوبی ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں ایک اور جھڑپ ہونے کی اطلاع ہے۔
پولیس سربراہ شیش پال وید نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مقامی پولیس کی طرف سے بھارتی فوج اور وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف کے ساتھ مل کر عسکریت پسندوں کے خلاف شروع کئے گئے ‘آپریشن آل آؤٹ' کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے تحت گذشتہ چھ ماہ کے دوران 85 کے قریب عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں اور یہ آپریشن امن کی بحالی تک جاری رہے گا-
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مارے گئے تینوں عسکریت پسندوں کا تعلق سب سے بڑی مقامی عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے تھا۔
ان میں سے ایک عاشق احمد بٹ کی تدفین میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
آخری رسومات منگل کے روز بٹ کے آبائی علاقے پلہالن میں عمل ادا کی گئیں جو دارالحکومت سری نگر سے 40 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس موقع پر سوگواروں نے، جن میں خواتین بھی شامل تھیں بھارت کے خلاف نعرے لگائے اور آزادی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر ان علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز عارضی طور پر بند کردی گئی ہیں تاکہ تدفین اور عوامی مظاہروں کی تصاوير اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڑ نہ کی جا سکیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں ماضی میں نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں امن و امان کو وسیع پیمانے پر بگاڑنے کا موجب بن چکی ہیں۔