شمیم شاہد
پاکستان کے قبائلی علاقے کی کرم ایجنسی کے ایک عسکریت پسند کمانڈر فضل سعید کو اس کے اپنے محافظ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ اس کے آبائی گاؤں میں پیش آیا۔
کرم ایجنسی کے دور افتادہ گاؤں غوارگو سے پشاور پہنچنے والی خبروں کے مطابق فضل سعید کے سیکیورٹی گارڈ نے کمانڈر پر اس وقت گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جب وہ اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ تھا۔ دونوں موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
قبائلی علاقے کی پولیٹیکل انتظامیہ اور قبائلی ذرائع نے فائرنگ اور فضل سعید اور اس کے ایک ساتھی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
کٹڑ سنی گروپ سے تعلق رکھنے والا فضل سعید کالعدم تحریک طالبان کی کرم ایجنسی کا سربراہ تھا۔ وہ کرم اور اورکزئی ایجنسیوں اور صوبہ خیبر پختون خواہ کے ہنگو اور کوہاٹ اضلاع میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف دهشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا تھا۔
ابھی تک طالبان کی جانب سے گروپ کے اندر اس تازہ ترین تصادم کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔
2013 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد سے طالبان کے اندر موجود دھڑوں کے درمیان مسلح جھڑپوں اور لڑائیوں کی خبریں آتی رہی ہیں۔