نیوزی لینڈ: ایئرپورٹ پر تین منٹ میں پیاروں کو 'گڈ بائے' کہیں اور گھر جائیں

  • نیوزی لینڈ کے شہر ڈنیڈن کے ایئر پورٹ پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔
  • ایئر پورٹ کے ڈراپ آف حصے میں 'گڈ بائے ہگس' کے لیے تین منٹ کی حد مقرر کی گئی ہے۔
  • اس پابندی کا مقصد ٹریفک جام کو روکنا ہے۔
  • اپنے پیاروں کو الوداع کہنے اور آگے بڑھنے کے لیے تین منٹ کافی وقت ہے: ایئر پورٹ سی ای او

دنیا کے مختلف ایئر پورٹس پر لوگوں کو گڈ بائے یا الوداع کرتے وقت اکثر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں جو ایک عام سی بات ہے۔ بہت سے لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے پیاروں کے ساتھ ایئرپورٹ پر زیادہ سے زیادہ وقت گزار سکیں۔

لیکن نیوزی لینڈ کے شہر ڈنیڈن میں ایک نئے پابندی لگائی گئی ہے جس کے بعد مسافروں کو اپنے پیاروں کو جلدی الوداع کرنا ہو گا۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے ساؤتھ آئی لینڈ پر واقع شہر ڈنیڈن کی آبادی ایک لاکھ 35 ہزار ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ایئر پورٹ کے ڈراپ آف حصے میں 'گڈ بائے ہگس' یعنی الوداعی گلے ملنے کے لیے تین منٹ کی حد مقرر کردی گئی ہے۔ اس پابندی کا مقصد ٹریفک جام کو روکنا ہے۔

ایئرپورٹ پر ٹرمنل کے باہر انتباہی سائنز لگائے گئے ہیں جن پر لکھا گیا ہے کہ "زیادہ سے زیادہ گلے ملنے کا وقت تین منٹ"۔ اسی کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ جو الوداع کرنے کا شوق رکھتے ہیں انہیں اس جگہ کے بجائے ایئر پورٹ کی پارکننگ میں جانا چاہیے۔

ایئرپورٹ کے سی ای او ڈین ڈی بونو نے منگل کو ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایئرپورٹ کے باہر نئے ڈیزائن کردہ ڈراپ آف ایریا میں ستمبر میں یہ پابندی لگائی گئی تھی تاکہ "چیزوں کو آسانی سے آگے بڑھایا" جا سکے۔

ان کے بقول یہ لوگوں کو یاد دلانے کا طریقہ تھا کہ یہ ایریا صرف "فوری الوداع" کہنے کے لیے ہیں۔

ڈین ڈی بونو نے کہا کہ اس سائنز نے سوشل میڈیا صارفین کو تقسیم کر دیا ہے۔ ان کے مطابق ہم پر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ہم کیسے یہ محدود کر سکتے ہیں کہ کوئی کب تک گلے مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ صارفین نے اس تبدیلی کا خیر مقدم بھی کیا ہے۔

ایئرپورٹ پر لگائے گئے ان سائنز کو دیگر ہوائی اڈوں پر ڈراپ آف ایریا میں کھڑے ڈرائیورز کے لیے وہیل کلیمپنگ یا جرمانوں کی وارننگ کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں کچھ ایئرپورٹ پر ڈراپ آف کے لیے معمولی فیس عائد ہے۔

ڈین ڈی بونو کا کہنا ہے کہ ڈنیڈن کے ایئر پورٹ نے ایک "نرالا" انداز اپنایا ہے۔

ایئرپورٹ کے سی ای و کے مطابق اپنے پیاروں کو الوداع کہنے اور آگے بڑھنے کے لیے تین منٹ کافی وقت ہے۔ ڈی بونو کے مطابق 20 سیکنڈ تک گلے ملنا کافی لمبا ہوتا ہے اور اس سے صحت کو بڑھانے والے ہارمونز جاری ہوتے ہیں۔ اس سے زیادہ وقت "واقعی عجیب" ہوتا ہے۔

ڈی ڈین بونو نے کہا کہ وزٹرز سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ دیر تک گلے لگنے کے لیے اپنے پیاروں کو پارکنگ میں لے جائیں کیوں کہ وہاں 15 منٹ تک بغیر کسی معاوضے کے گلے مل سکتے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔