پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مقتول لڑکی کو گھر کے باہر ایک اجنبی لڑکے سے باتیں کرتے ہوئے دیکھنے کے بعد اس کے باپ نے بیٹی کو مارا پیٹا اور اپنی بیوی کی مدد سے اُس پر تیزاب پھینک دیا۔
اسلام آباد —
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں والدین نے اطلاعات کے مطابق اپنی پندرہ سالہ بیٹی پر غیر مرد کے ساتھ ’’ناجائز تعلقات‘‘ کے شبے میں تیزاب پھینک کر اُسے قتل کر دیا۔
ایک مقامی پولیس افسر نے بتایا کہ گزشتہ پیر کو کھوئی رتہ گاؤں میں انوشہ نامی مقتول لڑکی کو گھر کے باہر ایک اجنبی لڑکے سے باتیں کرتے ہوئے دیکھنے کے بعد اس کے باپ نے بیٹی کو مارا پیٹا اور اپنی بیوی کی مدد سے اُس پر تیزاب پھینک دیا۔
پولیس کے مطابق تیزاب سے لڑکی کا جسم بری طرح جھلس گیا مگر والدین نے ایک روز کی تاخیر سے اُسے کوٹلی کے سرکاری اسپتال پہنچایا جہاں وہ بدھ کو دم توڑ گئی۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ لڑکی کو انتہائی نازک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا اور وہ 70 فیصد تک جلی ہوئی تھی۔
مقتول انوشہ کی شادی شدہ بڑی بہن نے پولیس کو واقعہ کے بارے میں مطلع کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
مقامی پولیس افسر طاہر ایوب نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مقتولہ کے والدین نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں شبہ تھا کہ ان کی بیٹی کے اجنبی نوجوان کے ساتھ ’’نا جائز تعلقات‘‘ تھے۔
’’ہم نے لڑکی کے والدین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔‘‘
ایک مقامی پولیس افسر نے بتایا کہ گزشتہ پیر کو کھوئی رتہ گاؤں میں انوشہ نامی مقتول لڑکی کو گھر کے باہر ایک اجنبی لڑکے سے باتیں کرتے ہوئے دیکھنے کے بعد اس کے باپ نے بیٹی کو مارا پیٹا اور اپنی بیوی کی مدد سے اُس پر تیزاب پھینک دیا۔
پولیس کے مطابق تیزاب سے لڑکی کا جسم بری طرح جھلس گیا مگر والدین نے ایک روز کی تاخیر سے اُسے کوٹلی کے سرکاری اسپتال پہنچایا جہاں وہ بدھ کو دم توڑ گئی۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ لڑکی کو انتہائی نازک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا اور وہ 70 فیصد تک جلی ہوئی تھی۔
مقتول انوشہ کی شادی شدہ بڑی بہن نے پولیس کو واقعہ کے بارے میں مطلع کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
مقامی پولیس افسر طاہر ایوب نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مقتولہ کے والدین نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں شبہ تھا کہ ان کی بیٹی کے اجنبی نوجوان کے ساتھ ’’نا جائز تعلقات‘‘ تھے۔
’’ہم نے لڑکی کے والدین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔‘‘