وزیراعظم نے کہا ہے کہ اُنھوں نے تمام سرکاری اداروں اور ملازمین کو ہِدایات جاری کردی ہیں کہ ’وہ مکمل غیر جانبداری سے اپنا کام سرانجام دیں‘
پاکستان کے نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں ایک بار حکومت کے عزم کو دہرایا کہ آئندہ انتخابات 11 مئی کو ہی ہوں گے اور حکومت شفاف اور آزادنہ الیکشن کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
اُن کے الفاظ میں: ’میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ عام انتخابات پُرامن، آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور غیرجانبدارنہ انداز میں 11 مئی کو منعقد ہوں گے۔ یہی الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کا آئینی مینڈیٹ ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے نگران حکومت تمام ضروری اقدامات کررہی ہے۔‘
میر ہزار خان کھوسو نے کہا کہ نگراں حکومت بلا تاخیر اقتدار منتخب ہونے والی نئی قیادت کو سپرد کر دے گی۔
اُن کے بقول، انتخابات کے مکمل ہونے کے بعد نگران حکومت عوام کے منتخب نمائندوں کو بغیر کسی تاخیر کے اقتدارمنتقِل کردے گی۔ ’ہم کسی قیمت پر اور کسی صورت میں نگران حکومت کی مدت میں توسیع کو قبول نہیں کریں گے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ اُنھوں نے تمام سرکاری اداروں اور ملازمین کو ہِدایات جاری کردی ہیں کہ وہ مکمل غیرجانبداری سے اپنا کام سرانجام دیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کا قیام نگران حکومت کی اہم ترجیح ہے اور کسی کو عوام کی جان و مال سے کھیلنے اور امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نگراں وزیراعظم نے بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور کراچی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور اُن میں ہونے والے جانی نقصان کی بھی شدید مذمت کی۔
اُنھوں نے کہا کہ، ’دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ، حکومت نے انتخابات کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ’فوج کی تعیناتی اور (کویک رسپانس فورس) کے دستے تیار کیے ہیں جو ضرورت پڑنے پر فوراً مدد کو پہنچیں گے‘۔
میرہزار خان کھوسو نے کہا کہ یہ بات باعث فخر ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں، رہنما اور عوام انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کو سامنا ہے اور ایک منتخب حکومت ہی مسائل کو حل کر سکتی ہے۔
اُن کے الفاظ میں: ’میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ عام انتخابات پُرامن، آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور غیرجانبدارنہ انداز میں 11 مئی کو منعقد ہوں گے۔ یہی الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کا آئینی مینڈیٹ ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے نگران حکومت تمام ضروری اقدامات کررہی ہے۔‘
میر ہزار خان کھوسو نے کہا کہ نگراں حکومت بلا تاخیر اقتدار منتخب ہونے والی نئی قیادت کو سپرد کر دے گی۔
اُن کے بقول، انتخابات کے مکمل ہونے کے بعد نگران حکومت عوام کے منتخب نمائندوں کو بغیر کسی تاخیر کے اقتدارمنتقِل کردے گی۔ ’ہم کسی قیمت پر اور کسی صورت میں نگران حکومت کی مدت میں توسیع کو قبول نہیں کریں گے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ اُنھوں نے تمام سرکاری اداروں اور ملازمین کو ہِدایات جاری کردی ہیں کہ وہ مکمل غیرجانبداری سے اپنا کام سرانجام دیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کا قیام نگران حکومت کی اہم ترجیح ہے اور کسی کو عوام کی جان و مال سے کھیلنے اور امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نگراں وزیراعظم نے بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور کراچی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور اُن میں ہونے والے جانی نقصان کی بھی شدید مذمت کی۔
اُنھوں نے کہا کہ، ’دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ، حکومت نے انتخابات کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ’فوج کی تعیناتی اور (کویک رسپانس فورس) کے دستے تیار کیے ہیں جو ضرورت پڑنے پر فوراً مدد کو پہنچیں گے‘۔
میرہزار خان کھوسو نے کہا کہ یہ بات باعث فخر ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں، رہنما اور عوام انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کو سامنا ہے اور ایک منتخب حکومت ہی مسائل کو حل کر سکتی ہے۔