اس روز فرید نوری امریکہ میں بیٹھ کر افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہائی اسکول کے بچوں کو آن لائن پڑھا رہے تھے کہ اس دوران کابل کے ایک اسکول کے نزدیک دہشت گرد حملہ ہوا جس کی زد میں اسکول کی بچیاں بھی آ گئیں۔
نوری بتاتے ہیں کہ، "اس وقت میں، اسکول کے کچھ طلبا کو افغانستان کے ماحول کے بارے میں آن لائن، ریموٹ کلاس پڑھا رہا تھا۔ اس حملے میں میری ایک طالبہ بھی زخمی ہوئی۔ پھر جیسے جیسے دن گزرتے گئے زخمی ہونے والوں کی اموات کی تعداد بڑھتی گئی اور وہ 100 پر پہنچ گئی۔ جس میں زیادہ تر اسکول کی طالبات تھیں۔ یہ کابل کی تاریخ کا سب سے بدترین حملہ بن گیا۔"
8 مئی کو سید الشہدا ہائی اسکول کے قریب ہونے والے دھماکوں میں کم از کم 90 طالبات ہلاک اور 275 دیگر زخمی ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر کا تعلق ہزارہ اقلیت سے تھا۔ یہ شیعہ اقلیت زیادہ تر اسلامی جنگجوؤں کا نشانہ بنی رہتی ہے۔
اس اسکول میں صبح کے وقت لڑکوں اور دو پہر کے بعد لڑکیوں کی کلاس ہوتی ہے۔ یہ حملہ سہ پہر چار بجے کے قریب ہوا۔ یہ وہ وقت تھا جب چھٹی ہونے کے بعد ایک بچی اپنے گھر جا رہی تھی کہ اس دوران بارودی دھماکوں کی زد میں آ گئیں۔
یہ حملہ نوری کے لیے، جو امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہے تھے، بڑے دکھ کا باعث بنا۔ اور وہ کئی دن تک کرب میں مبتلا رہے۔
ورمونٹ میں تعلیم کا حصول
نوری 2011 میں ہائی اسکول کے لیے ایک اسکالرشپ پر افغانستان سے امریکہ منتقل ہوئے تھے۔ انہوں نے ورمونٹ کے مڈل بیری کالج سے معاشیات پڑھی۔ ہائی اسکول میں تعلیم کے دوران انہیں پہاڑوں پر سائیکل چلانے کے مقابلوں کا پتہ چلا تو انہیں بھی اس کا شوق ہوا اور انہوں نے مڈل بیری کی جانب سے ایک مقابلے میں حصہ لیا۔
اس وقت فرید نوری آرکنسا کے سام ایم والٹن کالج آف بزنس میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کر رہے ہیں۔
افغانستان کے متعلق آگہی پھیلانے کا عزم
نوری چاہتے ہیں کہ امریکیوں کو پتا چلے کہ افغانستان میں تشدد کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے۔ افغانستان، اس کے نوجوانوں کی تعلیم اور اس کے قدرتی حسن کی طرف توجہ دلانے کے لئے انہوں نے27 جولائی کو ورمونٹ اپالاچین گیپ پر 21 مرتبہ، 186 کلو میٹر تک سائیکل چلائی۔ یہ مہم مکمل کرنے میں انہیں 11 گھنٹے اور 3 منٹ لگے۔
انہوں نے اس مقصد کے لیے 25 ہزار کے عطیات جمع کرنے کا ہدف رکھا تھا جس میں سے وہ 9 ہزار ڈالر اکٹھے کرنے میں کامیاب رہے۔ یہ چندہ انہوں نے "Start Some Good, Education Will Prevail" (کچھ اچھا شروع کریں، تعلیم آگے بڑھے گی) کے نام سے اکٹھا کیا۔
فرید نوری نے کہا کہ یہ مہم میں نے دہشت گرد حملے میں ماری جانے والی لڑکیوں کے بارے میں سوچتے ہوئے شروع کی تھی۔ ان کا کہنا تھا، "یہ ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تھا، جو میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔"
'نوشاخ' چیلنجز پر قابو پانے کی علامت
نوری افغانستان کا سب سے اونچے پہاڑ 'نو شاخ' کو مشکلات پر قابو پانے کی علامت کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ نو شاخ دنیا کا 52 واں سب سے بلندترین پہاڑ ہے، جو افغانستان میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائیوں کی وجہ سے کوہ پیماؤں کی رسائی سے دور رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاحتی مقام بن سکتا ہے۔
نوری افغانستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے بائیکنگ کی حوصلہ افزائی کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پہاڑی راستوں پر سائیکل چلانے اور سائیکلنگ کا مقابلہ کرنے سے جو خوشی حاصل ہوتی ہے، اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ کھیل سرحد پار لوگوں سے تعلق کا ایک اہم ذریعہ بنتا ہے۔ جو نوجوان سائیکلنگ کو پسند کرتے ہیں، ان کے لیے انہوں نے 'ماؤنٹین بائیک افغانستان' کے نام سے ایک تنظیم بھی قائم کی ہے۔
افغان نوجوانوں میں پہاڑ پر سائیکلنگ کے بڑھتے ہوئے شوق اور مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اور ان کی ٹیم نے 2018 میں سالانہ 'ہندوکش ماؤنٹین بائیک چیلنج' کا آغاز کیا۔
نوری کہتے ہیں کہ "افغانستان میں امن و استحکام کی خواہش رکھنے والے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس (سید الشہدا) جیسے سانحات کا شکار افراد کی مسلسل حمایت کا اظہار کرنے کے لئے مزید کام کریں"۔