برطانوی وزارت دفاع نے بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں اس کے بغیر پائلٹ والے جاسوس طیارے یا ڈرون سے ایک طالبان کمانڈر پر کیے گئے حملے میں چار افغان شہری ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔
وزارت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکہ کی جنوب مغربی ریاست نیواڈا میں فضائیہ کےایک اڈے سے کنٹرول کیے جانے والے ڈرون نے دو گاڑیوں کو نشانہ بنانا تھا جن میں طالبان کمانڈر سوار تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 25 مارچ کو ہونے والے ڈرون حملے میں دو شدت پسند مارے گئے لیکن ساتھ ہی چار افغان شہری ہلاک اور دو زخمی بھی ہوئے۔ برطانوی وزارت دفاع نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے منگل کو دورہِ کابل میں اُن کے ملک کی طرف سے افغانستان کو فراہم کی جانے والی امداد میں اضافہ کی یقین دہانی کرائی۔ مسٹر کیمرون نے کئی رہنماؤں سے ملاقات کی جن میں افغان صدر حامد کرزئی اور عنقریب سبک دوش ہونے والے امریکی فوجی کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیڑریاس شامل تھے۔
وزیر اعظم کیمرون نے کہا کہ لندن اپریل 2012ء تک ایک سال کے دوران افغانستان کو 28 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کرے گا جو گزشتہ سال کی نسبت 12 کروڑ 30 لاکھ ڈالر زیادہ ہے۔
اُنھوں نے میں برطانیہ کی مشہور و معروف سانڈہرسٹ اکیڈمی کی طرض پر افغانستان میں فوجیوں کی ایک تربیت گاہ قائم کرنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔
صدر حامد کرزئی کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں مسٹر کیمرون نے کہا کہ طالبان بم حملے، قتل عام اور لڑائی بند کر کے سیاسی عمل میں شامل ہوں تاکہ وہ بھی افغانستان کے مستقبل کا حصہ بن سکیں۔