ہارنے والا امیدوار بھی افغان حکومت کا حصہ بنے گا: امریکہ

امریکی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے قومی وحدت پر مبنی ایسی حکومت کے ڈھانچے کی وضاحت نہیں کی۔ لیکن، پیر کے دِن اُنھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومتی عمل داری کے دائرے سے کسی بھی حلقے کو الگ نہ رکھا جائے

امریکہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے الیکشن کی جانچ پڑتال کا جو بھی نتیجہ برآمد ہو، جس امیدوار کو سب سے زیادہ ووٹ نہیں ملتے وہ بھی نئی حکومت میں ایک باضابطہ کردار ادا کرے گا۔


امریکی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے قومی وحدت پر مبنی ایسی حکومت کے ڈھانچے کی وضاحت نہیں کی۔ لیکن، پیر کے دِن اُنھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومتی عمل داری کے دائرے سے کسی بھی حلقے کو الگ نہ رکھا جائے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ثالثی میں ہفتے کے دِٕن طے پانے والے ایک سمجھوتے کے تحت، متحارب افغان صدارتی امیدواروں عبد اللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے اقوام متحدہ کی نگرانی میں انتخابات کے دوسرے مرحلے کی مکمل آڈٹ سے اتفاق کیا اور عہد کہا کہ وہ حتمی نتائج کی پابندی کریں گے۔

امریکی اہل کار نے کہا کہ امیدواروں نے ایک ’فریم ورک‘ سے بھی اتفاق کیا، جس کے طفیل افغانستان کشیدگی کے دہانے سے باہر نکل کر دیرپہ اتحاد اور استحکام کی طرف پیش رفت کرسکے گا۔

اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق، اس فریم ورک میں آئندہ کی پارلیمانی جمہوریت تشکیل دینے کا ایک خاکہ شامل ہوگا، جس کی سربراہی وزیر اعظم کرے گا جب کہ صدر ریاست کا سربراہ ہوگا۔

امریکی عہدے دار نے اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی اور کہا کہ افغان خود ہی اپنے لیے عمل داری کا خاکہ تجویز کریں اور اگلے چند برسوں کے دوران آئینی اصلاحات لائیں، جن میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سب کو منصفانہ نمائندگی دی جائے۔