افغان صدرکی طالبان سےمصالحت کی اپیل

اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرزئی نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ امن کےلیے کام کریں

افغان صدر حامد کرزئى نے طالبان جنگجوؤں سے اپنے اس مطالبے کو دہرایا ہے کہ وہ اُن کی حکومت کےخلاف لڑائى بند کردیں اورافغان قوانین کو تسلیم کرلیں۔

مسٹر کرزئى نے اتوار کے روز کابل میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ امن کے لیے کام کریں۔

نیوز کانفرنس سے تین دن پہلےلندن میں افغان صدراوراُن کےمغربی اتحادیوں نے مصالحت کےایک ایسے پروگرام سےاتفاق کیا تھا، جس کامقصدانتہا پسند روئیّوں کوترک کردینے کے بدلے میں سابق طالبان جنگجوؤں کواقتصادی ترغیبات فراہم کرنا ہے ۔

مسٹر کرزئى نے کہا ہے کہ وہ مصالحت کی کوششوں پر غورو خوض کرنے کے لیے جلد ہی کوئى لویاجِرگا طلب کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مصالحت کی پیش کش القاعدہ کے ارکان کونہیں کی گئى ہے۔

طالبان ہمیشہ سے یہ کہتے آئے ہیں کہ افغانستان سے بین الاقوامی فوجوں کی واپسی، کسی بھی قسم کے مذاکرات کے لیے ایک پیشگی شرط ہے۔صدر نے کہا ہے کہ اُن کا یہ مطالبہ غیر حقیقت پسندانہ ہے۔