افغانستان کے مشرقی صوبے، ننگرہار میں جمعے کے روز ایک خودکش دھماکہ ہوا، جس کا نشانہ ایک فوجی قافلہ بنا جس میں انٹیلی جنس ادارے کے اہل کار سوار تھے۔
حکام کے مطابق، دھماکے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان، عطااللہ خوگیانی نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی کے تین اہل کار شامل ہیں جب کہ 17 زخمیوں میں سے 6 سیکورٹی اہل کار ہیں۔
حالیہ برسوں میں ننگرہار کے کئی علاقے پرتشدد کارروائیوں کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ اس صوبے میں طالبان اور داعش سرگرم ہے۔
افغانستان کے تقریباً نصف حصے پر حکومت کی عمل داری نہ ہونے کے برابر ہے اور وہاں یا تو طالبان کا کنٹرول ہے یا وہ اپنا گہرا اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران صوبے کی ایک مسجد پر ہونے والےسفاکانہ حملے میں 60 سے زائد نمازی ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ کسی عسکری گروپ نے ابھی تک اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔