پاکستان افغانوں کی جلد وطن واپسی کا متقاضی

پاکستان افغانوں کی جلد وطن واپسی کا متقاضی

پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ملک میں موجود لاکھوں افغانوں کی وطن واپسی کے لیے اقوام متحدہ اور افغان حکومت پر دباؤ نہیں ڈال رہا بلکہ اس بات پر مُصر ہے کہ مہاجرین کو افغانستان واپس بھیجنے کے لیے بین الاقوامی برادری جلد ایک قابل عمل حکمت عملی وضع کرے ۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ افغان مہاجرین کو اپنے وطن واپس جانا چاہیئے لیکن گزشتہ تین دہائیوں سے اُن کا ملک افغانوں کی میزبانی کر رہا ہے اس لیے وہ چاہے گا کہ مہاجرین کی واپسی کا عمل باعزت اور باضابطہ نظام کے تحت ہو۔

لیکن اُنھوں نے اس تاثر کی نفی کی پاکستان رواں سال کے آخر تک افغانوں کو ملک سے زبردستی نکالنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

’’ہمارا اصرار ہے کہ وہ (یو این ایچ سی آر اور افغان حکومت) ایک قابل عمل منصوبہ وضع کریں لیکن ہم افغان مہاجرین کو واپس جانے پر مجبور نہیں کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے جس قدر جلد ممکن ہوسکے ایک قابل عمل حکمت عملی ترتیب دے۔ لیکن پاکستان چاہے گا کہ یہ تمام عمل باعزت انداز میں مکمل کیا جائے۔‘‘

ترجمان نے کہا کہ پاکستانی حکومت بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یعنی یو این ایچ سی آر کے ساتھ رابطے میں ہے اور اُمید ہے کہ تمام افغان وطن واپس جا کر دوبارہ ایک خوشحال زندگی گزار سکیں گے۔