دھماکے میں کم ازکم 60 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں امدادی کارکنوں نے فوری طور پر خوست شہر کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں منتقل کردیا۔
مشرقی افغانستان میں پیرکی صُبح نیٹو اورمقامی افواج کی ایک مشترکہ گشتی ٹیم پرخود کش حملے میں تین غیرملکی فوجیوں اوراُن کے مترجم سمیت کم ازکم 14 افراد ہلاک ہوگئے۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں چار افغان سکیورٹی اہلکار اور چھ عام شہری بھی شامل ہیں۔
طالبان باغیوں نے اس مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صوبہ خوست میں مقامی حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق اتحادی فوجی افغان پولیس اہلکاروں کے ہمرا گاڑیوں سے اُترکر جونہی خوست شہر کے بازار کی طرف گشت کے لیے پیدل روانہ ہوئے تو موٹر سائیکل پر سوار ایک خودکش بمبار نے اُن کے قریب پہنچ کر دھماکا کردیا۔
اس حملے میں کم ازکم 60 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں امدادی کارکنوں نے فوری طور پرسرکاری اور نجی اسپتالوں میں منتقل کردیا۔ بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آورافغان سکیورٹی فورسزکی وردی میں ملبوس تھا۔
نیٹو کے ایک ترجمان نے اپنے تین فوجیوں اور اُن کے افغان مترجم کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم مرنے والوں کی شہریت کے بارے میں فوری طور پرکوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔
پاکستان سے متصل افغانستان کے خوست صوبے میں زیادہ ترامریکی فوجی تعینات ہیں۔
افغانستان میں حالیہ مہینوں میں طالبان شدت پسندوں کی طرف سے اتحادی و مقامی افواج پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
دو روز قبل وردک صوبے میں افغان اور نیٹو فوجیوں کے درمیان ’’غلط فہمی‘‘ کے نتیجے میں فائرنگ کے ایک تبادلے میں دو امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد گیارہ سالہ افغان جنگ میں امریکی ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار ہوگئی ہے۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں چار افغان سکیورٹی اہلکار اور چھ عام شہری بھی شامل ہیں۔
طالبان باغیوں نے اس مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صوبہ خوست میں مقامی حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق اتحادی فوجی افغان پولیس اہلکاروں کے ہمرا گاڑیوں سے اُترکر جونہی خوست شہر کے بازار کی طرف گشت کے لیے پیدل روانہ ہوئے تو موٹر سائیکل پر سوار ایک خودکش بمبار نے اُن کے قریب پہنچ کر دھماکا کردیا۔
اس حملے میں کم ازکم 60 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں امدادی کارکنوں نے فوری طور پرسرکاری اور نجی اسپتالوں میں منتقل کردیا۔ بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آورافغان سکیورٹی فورسزکی وردی میں ملبوس تھا۔
نیٹو کے ایک ترجمان نے اپنے تین فوجیوں اور اُن کے افغان مترجم کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم مرنے والوں کی شہریت کے بارے میں فوری طور پرکوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔
پاکستان سے متصل افغانستان کے خوست صوبے میں زیادہ ترامریکی فوجی تعینات ہیں۔
افغانستان میں حالیہ مہینوں میں طالبان شدت پسندوں کی طرف سے اتحادی و مقامی افواج پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
دو روز قبل وردک صوبے میں افغان اور نیٹو فوجیوں کے درمیان ’’غلط فہمی‘‘ کے نتیجے میں فائرنگ کے ایک تبادلے میں دو امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد گیارہ سالہ افغان جنگ میں امریکی ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار ہوگئی ہے۔