افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔
افغانستان میں جمعرات کو ہونے والے ایک بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات میں چار پولیس اہلکار ہلا ک اور ایک زخمی ہو گیا۔
صوبہ غزنی میں سڑک میں نصب بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی جارہی تھی کہ یہ زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں پولیس سربراہ محمد قاسم بھی شامل ہیں۔
ایک دوسرے واقعے میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ہرات کے مغربی شہر میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے دو فوجی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
ہرات پولیس کے ایک عہدیدار عبدالنادر فہمی کا کہنا ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔
14جون کو ملک میں صدارتی انتخابات کے دوسرے اور حتمی مرحلے سے پہلے طالبان کی طرف سے کارروائیوں میں تیزی دیکھنے آئی ہے۔
طالبان شدت پسندوں نے پہلے ہی عام لوگوں کی دھمکی دے رکھی ہے کہ ووٹنگ کے عمل سے دور رہیں۔
صوبہ غزنی میں سڑک میں نصب بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی جارہی تھی کہ یہ زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں پولیس سربراہ محمد قاسم بھی شامل ہیں۔
ایک دوسرے واقعے میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ہرات کے مغربی شہر میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے دو فوجی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
ہرات پولیس کے ایک عہدیدار عبدالنادر فہمی کا کہنا ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔
14جون کو ملک میں صدارتی انتخابات کے دوسرے اور حتمی مرحلے سے پہلے طالبان کی طرف سے کارروائیوں میں تیزی دیکھنے آئی ہے۔
طالبان شدت پسندوں نے پہلے ہی عام لوگوں کی دھمکی دے رکھی ہے کہ ووٹنگ کے عمل سے دور رہیں۔