افغانستان کے مغربی صوبے فرہ میں افغان سیکورٹی فورسز پر طالبان عسکریت پسندوں کے حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔ حملے کے بعد افغان فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان شروع ہونے والی لڑائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔
صوبائی کونسل کے سربراہ فرید بختاور نے بتایا کہ بالا بلوک ضلع میں ہفتہ کو ہونے والے طالبان کے حملے میں اسپیشل فورسز کے 8 اور پولیس کے 10 اہلکار ہلاک ہوئے۔
بختاور نے کہا کہ پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں 40 طالبان عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ افغان سیکورٹی فورسز کے لیے فضائی کارروائی کی مدد بھی طلب کی گئی۔
دوسری طرف افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اسپیشل فورسز کے صرف چار اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بالا بلوک ضلع میں 24 فروری کو طالبان کے حملے میں افغان فوج کے 18 اہلکار جبکہ فرہ صوبے میں پولیس چیک پوسٹ پر 20 فروری کو ہونے والے حملے میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ اس لڑائی میں 13 عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔
کابل حکومت نے طالبان کے حملوں کو ناکام بنانے کےلیے سیکڑوں فوجی دستوں کو فرہ صوبہ میں تعینات کیا ہے۔
فرہ صوبے میں ہونے والا تازہ ترین حملہ تاجکستان کی سرحد کے قریب افغانستان کے شمالی صوبے تخار میں ایک فوجی چوکی پر طالبان کے حملے کے چند دنوں کے بعد ہوا ہے جس میں 17 افغان فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
حالیہ مہینوں میں طالبان اور داعش کے عسکریت پسندوں کی طرف سے افغان فوج اور پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔