جوزجان صوبے کے نائب گورنر فقیر محمد جوزجانی کا کہنا تھا کہ زمینی راستے امداد فراہم کرنا نا ممکن ہے۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی و مغربی افغانستان میں تیز بارشوں سے آنے والے سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں گھر متاثر ہوئے ہیں۔
تین روز کی مسلسل بارش کی وجہ سے اس سیلاب نے چار صوبوں میں تباہی مچائی ہے۔
خبراں رساں ایجنسی رائٹرز نے جوزجان صوبے کے نائب گورنر فقیر محمد جوزجانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ 55 لاشیں مل چکی ہیں جبکہ آئندہ دنوں میں ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
’’زمینی راستے سے امداد فراہم کرنا نا ممکن ہے۔ ہم نے 1500 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیلاب سے محفوظ قریبی اضلاع منتقل کر دیا ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ مرکز اور امدادی اداروں سے انہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔
فریاب کے گورنر کے مطابق ان کے علاقے میں سیلاب سے 33 افراد مارے جا چکے ہیں اور 80 لاپتا ہیں۔
’’ہزاروں کی تعداد میں خاندان متاثر ہوئے اور 2 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں۔‘‘
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 13 لوگ بغیث اور سر پل میں ہلاک ہوئے۔
تین روز کی مسلسل بارش کی وجہ سے اس سیلاب نے چار صوبوں میں تباہی مچائی ہے۔
خبراں رساں ایجنسی رائٹرز نے جوزجان صوبے کے نائب گورنر فقیر محمد جوزجانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ 55 لاشیں مل چکی ہیں جبکہ آئندہ دنوں میں ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
’’زمینی راستے سے امداد فراہم کرنا نا ممکن ہے۔ ہم نے 1500 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیلاب سے محفوظ قریبی اضلاع منتقل کر دیا ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ مرکز اور امدادی اداروں سے انہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔
فریاب کے گورنر کے مطابق ان کے علاقے میں سیلاب سے 33 افراد مارے جا چکے ہیں اور 80 لاپتا ہیں۔
’’ہزاروں کی تعداد میں خاندان متاثر ہوئے اور 2 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں۔‘‘
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 13 لوگ بغیث اور سر پل میں ہلاک ہوئے۔