فرانس کے وزیردفاع ہفتہ کو کابل پہنچے ہیں جہاں وہ صدر حامد کرزئی سے ملاقات کریں گے۔ ان کی آمد سے ایک روز قبل ایک افغان فوجی نے فائرنگ کرکے چار فرانسیسی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔
جیراڈ لونگیوٹ (Gerard Longuet) کا کہنا تھا کہ فرانس افغانستان میں استحکام لانے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پیرس نے افغانستان میں اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد وہاں سے اپنے فوجیوں کے جلد انخلا کی دھمکی دے رکھی ہے۔
فرانسیسی وزیر نے کہا کہ وہ اس لیے افغانستان آئے ہیں کہ اس ہلاکت خیز واقعے کے تناظر میں اپنے ملک کی آئندہ لائحہ عمل کا تعین کرسکیں۔ جمعہ کو ہونے والے اس حملے میں 15 فرانسیسی فوجی زخمی بھی ہوئے تھے۔
وزیردفاع نے زخمی ہونے والے بعض فوجیوں کی فرانس منتقلی سے قبل ان سے کابل کے ہوائی اڈے پر ملاقات بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اس اعتماد کی بھینٹ چڑھے ہیں جو انھیں ان افغان فوجیوں پر تھا جن کی وہ تربیت کر رہے تھے۔
فرانس کے وزیر نے کہا کہ ان کے فوجی حملے کے وقت مسلح نہیں تھے۔ افغان حملہ آور فوجی کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
مسٹر لونگیوٹ فرانسیسی صدر نکولس سارکوزی کو ان اقدامات سے متعلق آگاہ کریں گے جو افغان حکام نے فرانسیسی تربیت کاروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیے ہیں۔