مشتبہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جس کی تلاش کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
افغانستان کے جنوب میں ایک چوکی سے چھ پولیس اہلکاروں کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملیں جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے ہی کسی ساتھی کے حملے میں ہلاک ہوئے۔
حکام نے بتایا کہ صوبہ ہلمند کے موسٰی قلعہ کے علاقے میں قائم چوکی سے پولیس اہلکاروں کی لاشیں بدھ کو رات دیر گئے ملی تھیں۔
مشتبہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جس کے تلاش کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
سکیورٹی اہلکاروں کا اپنے ساتھیوں کو نشانہ بنانے یا ’اندرونی حملوں‘ کے افغانستان میں متعدد واقعات پیش آئے ہیں جن میں افغان فوج یا پولیس کی وردی میں ملبوس اہلکار اپنے ہی ساتھیوں یا بین الاقوامی اتحادی فوجیوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
ایسے حملے افغان فورسز اور نیٹو افواج کے مابین اعتماد کے لیے خطرہ سمجھے جاتے ہیں اور یہ واقعات ایسے وقت رونما ہو رہے ہیں جب بین الاقوامی اتحادی افواج افغانستان میں سلامتی کی ذمہ داریاں بتدریج مقامی فورسز کو منتقل کر رہی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ صوبہ ہلمند کے موسٰی قلعہ کے علاقے میں قائم چوکی سے پولیس اہلکاروں کی لاشیں بدھ کو رات دیر گئے ملی تھیں۔
مشتبہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جس کے تلاش کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
سکیورٹی اہلکاروں کا اپنے ساتھیوں کو نشانہ بنانے یا ’اندرونی حملوں‘ کے افغانستان میں متعدد واقعات پیش آئے ہیں جن میں افغان فوج یا پولیس کی وردی میں ملبوس اہلکار اپنے ہی ساتھیوں یا بین الاقوامی اتحادی فوجیوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
ایسے حملے افغان فورسز اور نیٹو افواج کے مابین اعتماد کے لیے خطرہ سمجھے جاتے ہیں اور یہ واقعات ایسے وقت رونما ہو رہے ہیں جب بین الاقوامی اتحادی افواج افغانستان میں سلامتی کی ذمہ داریاں بتدریج مقامی فورسز کو منتقل کر رہی ہیں۔