نیٹو کی فضائی کارروائی: شہریوں کی ہلاکت کےمعاملے کی تفتیش کا حکم

صدر کرزئی نے اتحادی افواج کی اُس فضائی کارروائی کی چھان بین کا حکم دیا ہے جِس میں، ملک کے مشرقی علاقے کے مقامی حکام کے مطابق، ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد ہلاک ہوئے

افغان صدر حامد کرزئی نےاتحادی افواج کی طرف سےکی جانےوالی اُس فضائی کارروائی کی چھان بین کا حکم دیا ہےجس میں، ملک کے مشرقی علاقے کے مقامی حکام کے مطابق، ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔


اِس سے قبل اتوار کے ہی دِن صوبہ ٴ پکتیا کے ایک حکومتی ترجمان، روح اللہ سمون نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ضلع گردا سرائے میں اتحادی فورسز کی طرف سے ایک فضائی کارروائی میں ایک شخص، اُس کی بیوی اور چھ بچے ہلاک ہوئے۔

اُنھوں نےبتایا کہ اُنہی اطلاعات کے مطابق، اس شخص کا کسی باغی گروپ سے تعلق نہیں تھا ، نہی وہ حکومت مخالف کارروائیوں میں ملوث تھا۔

اتحادی افواج کی ایک خاتون ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ نیٹو نےباغیوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران اپنےاوپرہونے والے فائر کےدفاع میں قریبی فضائی مدد طلب کی، تاہم اُنھوں نے کہا کہ وہ اس بات کی چھان بین کر رہے ہیں آیا اِس واقعے میں کوئی سویلین ہلاک ہوا۔


شہریوں کی ہلاکت کا معاملہ صدرکرزئی کی حکومت اورافغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے درمیان تناؤ کا باعث رہا ہے۔ اس سےقبل اِسی سال، شمال مشرقی صوبہٴ کپیسا میں نیٹو کی ایک فضائی کارروائی میں چاربچے ہلاک ہوگئے تھے۔

نیٹو کا کہنا ہےکہ اتحادی افواج اس واقعے سےمتعلق خبروں سےآگاہ ہیں اورتحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔