افغانستان:فضائی حملوں میں ملا داداللہ سمیت 12 ہلاک

فائل فوٹو

نیٹو نے ہفتہ کو بتایا ہے کہ ایک روز قبل مشرقی صوبے کنڑ میں کیے گئے دو فضائی حملوں کا ہدف شدت پسند تھے اور اس میں پاکستانی طالبان کمانڈر ملا داداللہ بھی ہلاک ہوگیا۔
افغانستان میں اتحادی افواج کی فضائی کارروائیوں میں ایک اہم پاکستانی طالبان کمانڈر سمیت کم ازکم 12 شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے ہفتہ کو بتایا کہ مشرقی صوبے کنڑ میں جمعہ کو کیے گئے دو فضائی حملوں کا ہدف شدت پسند تھے اور اس میں پاکستانی طالبان کمانڈر ملا داداللہ اپنے 12 ساتھیوں سمیت مارا گیا جن میں اس کا نائب شاکر بھی شامل ہے۔

نیٹو افواج کے بیان میں کہا گیا کہ ملا داد اللہ پاکستانی قبائلی علاقے باجوڑ میں طالبان کا کمانڈر تھا اور اس کی ذمہ داریوں میں جنگجوؤں اور اسلحہ کی نقل وحرکت اور افغان و اتحادی فورسز پر حملے شامل تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان احسان اللہ احسان نے بھی ملا داد اللہ کی اتحادی افواج کے حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

ملا داداللہ کا اصل نام جمال سید تھا اور باجوڑ میں پاکستانی فوج کی کارروائی کے بعد وہ فرار ہو کر افغانستان چلا گیا تھا۔ پاکستانی حکام کہتے آئے ہیں کہ مالاکنڈ ڈویژن، بشمول وادی سوات اور قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے بعد فرار ہونے والے شدت پسندوں نے سرحد پار افغانستان میں پناہ لے رکھی ہے جہاں سے وہ سرحدی علاقوں میں پاکستانی چوکیوں اور آبادیوں پر حملے کرتے رہے ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق جمعہ کو بھی سرحدی علاقے دیر بالا اور باجوڑ میں سرحد پار افغانستان سے عسکریت پسندوں نے حملے کیے تھے جنہیں پسپا کر دیا گیا۔

سرحد پار افغانستان سے پاکستانی علاقوں میں حالیہ مہینوں کے دوران شدت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد پاکستان نے ناصرف افغان حکومت بلکہ اتحادی افواج کے سامنے بھی اس مسئلے کو اٹھاتے ہوئے افغانستان میں جنجگوؤں کے خلاف موثر کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق ہفتہ کو قبائلی علاقے باجوڑ میں سکیورٹی فورسز اور مقامی امن لشکر کے رضا کاروں کی کارروائی میں دو درجن سے زائد مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے تاہم آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔