ایک سرکاری ترجمان واسف اللہ واسفی نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے فائر کیے گئے لگ بھگ 83 راکٹ افغانستان کے سرحدی علاقے میں گرے جس سے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
افغان حکام نے الزام لگایا ہے کہ سرحد پار پاکستان کی جانب سے گولہ باری کے باعث اس کا ایک سرحدی محافظ ہلاک ہو گیا ہے۔
مشرقی صوبہ کنڑ میں ایک سرکاری ترجمان واسف اللہ واسفی نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے فائر کیے گئے لگ بھگ 83 راکٹ افغانستان کے سرحدی علاقے میں گرے جس سے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
اُنھوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی محافظوں کے درمیان منگل کی صبح صوبہ کنڑ کے ضلع دانگام میں جھڑپ بھی ہوئی۔ کنڑ کی سرحدیں پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ سے ملتی ہیں۔
افغان حکام کے الزام پر پاکستان کی جانب سے فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔
البتہ ماضی میں پاکستان کے فوجی حکام افغانستان کے سرحدی علاقوں میں گولہ باری کے الزامات کی نفی کرتے آئے ہیں۔ اُن کا موقف رہا ہے کہ پاکستانی فوج اس سمت میں ہی گولہ باری کرتی ہے جہاں سے طالبان جنگجو حملہ آور ہوتے اور پسپائی اختیار کرتے ہیں۔
پاک افغان سرحد پر دراندازی اور گولہ باری کے الزامات کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ ہفتوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
مشرقی صوبہ کنڑ میں ایک سرکاری ترجمان واسف اللہ واسفی نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے فائر کیے گئے لگ بھگ 83 راکٹ افغانستان کے سرحدی علاقے میں گرے جس سے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
اُنھوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی محافظوں کے درمیان منگل کی صبح صوبہ کنڑ کے ضلع دانگام میں جھڑپ بھی ہوئی۔ کنڑ کی سرحدیں پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ سے ملتی ہیں۔
افغان حکام کے الزام پر پاکستان کی جانب سے فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔
البتہ ماضی میں پاکستان کے فوجی حکام افغانستان کے سرحدی علاقوں میں گولہ باری کے الزامات کی نفی کرتے آئے ہیں۔ اُن کا موقف رہا ہے کہ پاکستانی فوج اس سمت میں ہی گولہ باری کرتی ہے جہاں سے طالبان جنگجو حملہ آور ہوتے اور پسپائی اختیار کرتے ہیں۔
پاک افغان سرحد پر دراندازی اور گولہ باری کے الزامات کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ ہفتوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔