حکام کے مطابق شہری دو گاڑیوں میں غزنی کے ضلع غیرو میں محو سفر تھے کہ ان کی گاڑیاں سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئیں۔
افغانستان کے مشرقی صوبے میں ہفتہ کو ایک بم دھماکے میں خواتین سمیت 12 افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق شہری دو گاڑیوں میں غزنی کے ضلع غیرو میں محو سفر تھے کہ ان کی گاڑیاں سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئیں۔
ہلاک ہونے والوں میں سات خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔
فوری طور پر کسی فرد یا گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
افغانستان میں شدت پسندوں کی طرف سے سڑک میں نصب بم عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے لیے ایک خطرہ ہیں اور ایسے متعدد بم دھماکوں میں اب تک سینکڑوں افراد بشمول سکیورٹی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں طالبان کی پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور شدت پسند آئندہ دنوں میں اپنی کارروائیوں کا دائرہ بڑھانے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔
افغانستان میں سلامتی کی ذمہ داریاں مقامی سکیورٹی فورسز کو سونپ کر بین الاقوامی افواج رواں سال کے اواخر تک اپنے وطن واپس چلی جائیں گی اور اسی تناظر میں مبصرین جنگ سے تباہ حال اس ملک میں سلامتی کی صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ ظاہر کرتے آ رہے ہیں۔
حکام کے مطابق شہری دو گاڑیوں میں غزنی کے ضلع غیرو میں محو سفر تھے کہ ان کی گاڑیاں سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئیں۔
ہلاک ہونے والوں میں سات خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔
فوری طور پر کسی فرد یا گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
افغانستان میں شدت پسندوں کی طرف سے سڑک میں نصب بم عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے لیے ایک خطرہ ہیں اور ایسے متعدد بم دھماکوں میں اب تک سینکڑوں افراد بشمول سکیورٹی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں طالبان کی پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور شدت پسند آئندہ دنوں میں اپنی کارروائیوں کا دائرہ بڑھانے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔
افغانستان میں سلامتی کی ذمہ داریاں مقامی سکیورٹی فورسز کو سونپ کر بین الاقوامی افواج رواں سال کے اواخر تک اپنے وطن واپس چلی جائیں گی اور اسی تناظر میں مبصرین جنگ سے تباہ حال اس ملک میں سلامتی کی صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ ظاہر کرتے آ رہے ہیں۔