شمالی افغانستان میں ایک مقامی اہل کار نے کہا ہے کہ طالبان باغیوں نے گھات لگا کر حملہ کیا، جس میں کم از کم 22 افراد ہلاک، جب کہ آٹھ زخمی ہوئے۔
حکام نے بتایا ہے کہ یہ حملہ صوبہٴ ’سرائے پُل‘ میں سفر پر ایک قافلے پر کیا گیا، جس میں گشت پر پولیس والوں کو ہدف بنایا گیا۔ صوبائی گورنر، عبدالجبار حق بین نے بتایا کہ سکیورٹی کے سات اہل کاروں کو اغوا کیا گیا، جب کہ قافلے میں شامل چھ گاڑیاں تباہ ہوئیں۔
اس سے قبل، افغان عہدے داروں نے بتایا کہ نیٹو کے قافلے پر کیے گئےخودکش کار بم دھماکے میں ایک شہری ہلاک جب کہ تین زخمی ہو ئے۔ یہ حملہ دارالحکومت کابل میں نیٹو کے ٹھیکیداروں کی ایک ہاؤزنگ کی تنصیب کے احاطے کے قریب کیا گیا۔
طالبان نے فوری طور پر اِس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ادھر، حکام کے مطابق دارالحکومت کابل میں پیر کی صبح خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی سے نیٹو کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا۔
تاہم اطلاعات کے مطابق ہلاک و زخمی ہونے والوں میں نیٹو کا کوئی اہلکار شامل نہیں ہے۔
عہدیداروں کے مطابق یہ حملہ جلال آباد کی طرف جانے والی شاہراہ پر واقع، نیٹو کو سامان سپلائی کرنے والی، ایک کمپنی کے کمپاؤنڈ کے قریب ہوا۔
افغانستان میں برسرپیکار طالبان نے فوری طور پر اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
افغانستان میں ہزاروں نیٹو فوجی اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں تاہم اس سال کے اواخر تک ان کی بڑی تعداد واپس چلی جائے گی جب کہ تقریباً 10,000 غیر ملکی فوجی افغان فوج کی تربیت اور سکیورٹی میں معاونت کے لیے ملک میں موجود رہیں گے۔