جمعرات کے روز طالبان کے ساتھ لڑائی میں افغان بارڈر پولیس کے کم ازکم 15 اہل کار ہلاک ہو گئے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی رپورٹ میں ایک افغان عہدے دار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ ہلاکتیں قندوز کے ضلع قلعہ ذال کی ایک چیک پوسٹ پر طالبان جنگجوؤں کے حملے میں ہوئیں۔
عہدے دار کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کابل کے مغرب میں واقع وردک میں بھی لڑائی جاری ہے جہاں سرکاری دعوے کے مطابق 21 طالبان مارے گئے ہیں۔
طالبان کے حملوں میں اضافہ ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب انتخابات قریب آ رہے ہیں۔ طالبان یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ الیکشن میں خلل اندازی کے لیے مسلح حملے کریں گے۔
افغانستان کے شمالی صوبے قندوز کی صوبائی کونسل کے ایک رکن امرالدین ولی نے بتایا کہ قلعہ ذال کی ایک چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں بارڈر پولیس کے 15 اہل کار ہلاک ہو گئے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے اہل کاروں کی تعداد 25 ہے جب کہ 8 اہل کار زخمی بھی ہوئے۔
تشدد کی تازہ کارروائیاں قندوز پر طالبان کے دباؤ میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ اس شہر پر طالبان 2015 اور 2016 میں مختصر مدت کے لیے قبضہ کر چکے ہیں، تاہم اب یہ شہر ماضی کے مقابلے میں زیادہ محفوظ خیال کیا جاتا ہے۔ لیکن شہر کے اطراف کے علاقوں پر شورش پسندوں کا قبضہ ہے۔
اس سے قبل افغان فورسز نے جسے فضائی مدد حاصل تھی ایک کارروائی میں کم از کم 21 طالبان کو ہلاک کر دیا جن میں ان کا ایک کمانڈر بھی شامل تھا۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان 20 اکتوبر کے انتخابات میں رخنہ ڈالے کے لیے اکھٹے ہو کر منصوبہ بندی کر رہے تھے۔