افغانستان میں حکام نے بتایا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں نے شمالی شہر قندوز کے قریب ایک ضلع پر قبضہ کر لیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ تقریباً 24 گھنٹوں سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد قندوز کے مغرب میں واقع ضلع قلعہ ذال سے افغان سکیورٹی فورسز کو نکال لیا گیا ہے۔
طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا کہ عسکریت پسندوں نے پولیس ہیڈکوارٹرز، گورنر کے دفتر اور تمام سکیورٹی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
انھوں نے لڑائی میں متعدد سکیورٹی اہلکاروں کے ہلاک و زخمی ہونے کا بھی بتایا لیکن افغان حکام کی طرف سے اس بابت کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
ڈیڑھ سال کے دوران طالبان جنگجوؤں کی طرف سے قندوز میں کسی علاقے پر قبضے کا یہ دوسرا موقع ہے۔ اس سے قبل وہ اس شمالی صوبے میں مختصر وقت کے لیے علاقوں پر قابض رہ چکے ہیں۔
دریں اثناء جنوبی صوبہ ہلمند میں پیش آنے والے ایک واقعے میں چار پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
صوبائی پولیس کے سربراہ جنرل آقا نور نے اتوار کو بتایا کہ یہ چاروں اہلکار مرکزی شہر لشکر گاہ کے مضافات میں ایک چوکی پر تعینات تھے۔
نور کا خیال ہے کہ انھیں پولیس اہلکاروں کو گزشتہ رات ان کے ساتھی اہلکاروں نے ہی مبینہ طور پر ہلاک کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
تاحال اس واقعے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے لیکن اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں جن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار اپنے ہی ساتھیوں کو موت کے گھاٹ اتار کر فرار ہو جاتے رہے ہیں۔