افغانستان کی پارلیمنٹ نے کابل اور واشنگٹن کے مابین طے پانے والے اسٹریٹیجک شراکت داری کے معاہدے کی توثیق کر دی ہے۔
ایوان زیریں کے 180 قانون سازوں میں سے 176 نے ہفتے کو اس معاہدے کے حق میں ووٹ دیا جب کہ چار ارکان نے اس کی مخالفت کی۔
2014ء میں افغانستان سے امریکہ اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد اس معاہدے کے تحت سلامتی کے امور، اقتصادی تعاون اور طرز حکمرانی سمیت واشنگٹن سے تعلقات کی نوعیت کی تشریح کی گئی ہے۔
معاہدے میں 2014ء کے بعد امریکی افواج کی ملک میں تعیناتی کے بارے میں خصوصی طور پر تو کوئی ذکر نہیں لیکن غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کے لیے کم ازکم ایک دہائی تک امریکی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔
معاہدہ امریکہ کو اس بات کی اجازت دے گا کہ وہ محدود تعداد میں اپنے فوجی یہاں تعینات رکھے تاکہ افغان فورسز کی تربیت کے علاوہ القاعدہ کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔
امریکی صدر براک اوباما اور افغان صدر حامد کرزئی نے اس معاہدے پر رواں ماہ کے اوائل میں دستخط کیے تھے۔