افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں پیر کو فوج میں بھرتی کے ایک مرکز پر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔یہ بم دھماکا صوبائی دارالحکومت میں کیا گیا جس کا نام بھی قندوزہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں فوجی اہلکار، عام شہری اور بھرتی مرکز پر آنے والے نوجوان شامل ہیں۔
طالبان کے ایک ترجمان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو ٹیلی فون کرکے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ تنظیم کے جنگجوؤں کی کارروائی ہے۔
افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے قندوز میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرنے والوں میں کم ازکم چاربچے بھی شامل ہیں اور اس طرح کی ظالمانہ کارروائیاں ملک میں امن قائم کرنے کے بین الاقوامی افواج کے عزم کو کمزرو نہیں کرسکتیں۔
تاہم کابل سے جاری ہونےو الے بیان میں ابتدائی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بم ایک سائیکل میں نصب تھا۔
ایک طویل عرصے تک پرامن رہنے والے اس افغان صوبے میں طالبان عسکریت پسندوں نے اپنی پرتشدد کارروائیوں میں حالیہ مہینوں میں اضافہ کردیا ہے۔
گزشتہ ہفتے قندوز پولیس کے سربراہ کو ایک خودکش حملے میں ہلاک کردیا گیاجبکہ پچھلے سال اکتوبر میں ایک مسجد میں ہونے والے طاقتور بم دھماکے میں صوبائی گورنر درجنوں دیگر افراد کے ساتھ ہلاک ہوگئے تھے۔