ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ان کیمپوں میں ملک میں بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد مقیم ہیں اور ان کے لیے مناسب اقدامات کے ذریعے مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکتا تھا۔
انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم نے شدید سرد موسم کے باعث افغانستان میں پناہ گزینوں کے کیمپوں میں مقیم کم از کم 17 افراد کی ہلاکتوں کے بعد متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مناسب اقدامات مزید ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔
تنظیم نے کہا کہ گزشتہ سال بھی شدید سردی 100 افراد کی ہلاکت کا سبب بنی تھی اور اگر مناسب انتظامات نا کیے گئے تو پھر سے ایسا واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک ترجمان نے منگل کے روز کہا کہ جنوری کے پہلے دو ہفتوں میں ہونے والی ان ہلاکتوں میں زیادہ تعداد بچوں کی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ ان کیمپوں میں ملک میں بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد مقیم ہیں اور ان کے لیے مناسب اقدامات کے ذریعے مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکتا تھا۔
ایمنسٹی نے بین الاقوامی امدادی اداروں اور افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔
تنظیم کے مطابق چند ہلاکتیں مغربی صوبے ہرات کے کیمپوں میں ہوئیں جہاں صوبائی حکومت نے بے گھر افراد کو اس خدشے کے پیش نظر مناسب امداد نہیں پہنچائی کہ اس سے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہو گی اور وہ اپنے گھروں کو واپس جانے کی بجائے کیمپوں میں رہنے کو ترجیح دیں گے۔
تنظیم نے کہا کہ گزشتہ سال بھی شدید سردی 100 افراد کی ہلاکت کا سبب بنی تھی اور اگر مناسب انتظامات نا کیے گئے تو پھر سے ایسا واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک ترجمان نے منگل کے روز کہا کہ جنوری کے پہلے دو ہفتوں میں ہونے والی ان ہلاکتوں میں زیادہ تعداد بچوں کی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ ان کیمپوں میں ملک میں بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد مقیم ہیں اور ان کے لیے مناسب اقدامات کے ذریعے مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکتا تھا۔
ایمنسٹی نے بین الاقوامی امدادی اداروں اور افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔
تنظیم کے مطابق چند ہلاکتیں مغربی صوبے ہرات کے کیمپوں میں ہوئیں جہاں صوبائی حکومت نے بے گھر افراد کو اس خدشے کے پیش نظر مناسب امداد نہیں پہنچائی کہ اس سے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہو گی اور وہ اپنے گھروں کو واپس جانے کی بجائے کیمپوں میں رہنے کو ترجیح دیں گے۔