یمن: فضائی کارروائی میں اسپتال نشانہ، 11 افراد ہلاک

فائل

یہ اسپتال عطیات پر چلنے والی طبی تنظیم ’ڈاکٹرز وداؤٹ بارڈرز‘ (ایم ایس ایف) چلاتا ہے، جس میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے

سعودی قیادت والے اتحاد کی فضائی کارروائی کے دوران پیر کو یمن کے شمالی صوبہٴ حجہ میں ایک اسپتال کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اِس کارروائی میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ اسپتال عطیات پر چلنے والی طبی تنظیم ’ڈاکٹرز وداؤٹ بارڈرز‘ (ایم ایس ایف) چلاتا ہے۔

اِس کے علاوہ، ایم ایس ایف نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز صوبہٴ سعادہ کے ہمسائے میں واقع ایک اسکول پر ہونے والی فضائی کارروائی میں 10 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے۔ ایم ایس ایف نے کہا ہے کہ ہلاک شدگان کی عمریں آٹھ اور 15 برس کے پیٹے میں تھیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ہفتے کے روز ہونے والی فضائی کارروائی کی مذمت کی ہے۔
بان کی خاتون ترجمان نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سکریٹری جنرل نے افسوس کے ساتھ اس جانب توجہ دلائی ہے کہ شہری آبادی، جس میں بچے شامل ہیں، یمن کی فوجی کارروائی میں زد میں آرہے ہیں، جو لڑائی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ اُنھوں نے صورت حال کی فوری چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔

اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ بمباری سے ایک تربیتی تنصیب نشانہ بنی، جسے یمن کی اکثریتی حوثی تحریک چلاتی ہے۔

سعودی قیادت والے اتحاد نے یمنی صدر عبدو ربو منصور ہادی کی حمایت میں اپنی فضائی کارروائی کا آغاز مارچ 2015ء میں کیا، جن کی حکومت کو حوثی باغیوں نے دارالحکومت سے بے دخل کیا گیا تھا۔

حقوق انسانی کے گروپوں نے تنازعے میں دونوں فریق کی جانب سے انسانی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا ہے، خصوصی طور پر شہری آبادی کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی۔ اقوام متحدہ کی قیادت میں کی جانے والی امن کی کوششیں لڑائی کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔