یمن کی ایک بندرگاہ پر سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی لڑاکا طیاروں کی بمباری سے کم ازکم بیس بھارتی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ہونے والی ایک اور فضائی کارروائی میں دارالحکومت صنعا میں کم ازکم 15 عام شہری مارے گئے۔
ان ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
گزشتہ جمعہ سے سعودی اتحاد میں شامل جیٹ طیاروں سے فضائی کارروائیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے جس کی وجہ حوثی باغیوں کی طرف سے اسلحے کے ایک گودام پر میزائل داغے جانے سے کم از کم 60 اتحادی فوجیوں کی ہلاکت بتائی جاتی ہے۔
مرنے والوں میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے فوجی بھی شامل تھے۔
مقامی لوگوں اور ماہی گیروں نے بتایا ہے کہ اتحادی طیاروں نے حدیدہ کے قریب واقع ایک چھوٹی بندرگاہ الخوخہ میں دو کشتیوں پر بمباری کی جو ان کے بقول تیل اسمگل کرنے والے بھارتی شہریوں کی ملکیت تھی۔
لیکن اس بارے میں تاحال کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔
یمن میں گزشتہ ایک سال سے حوثی باغی اقتدار پر قبضے کے لیے مسلح کارروائیاں کرتے آرہے ہیں جس کی وجہ وہ اپنے ساتھ ہونے والا امتیازی سلوک بتاتے ہیں۔ دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد انھوں نے مختلف علاقوں میں بھی اپنا تسلط قائم کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔
یمن کے صدر رواں سال کے اوائل میں سعودی عرب منتقل ہو گئے تھے جب کہ ملک میں خانہ جنگی کی سی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔
سعودی عرب نے اپنے خیلجی اور عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر مارچ میں حوثی باغیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا اور بعد ازاں اتحادیوں کی زمینی فوج بھی یہاں پہنچ گئی تھی۔
الجزیرہ ٹی وی نے خبر دی ہے کہ یمن میں زمینی فوجیوں کی تعداد دس ہزار تک پہنچ گئی ہے لیکن یمنی حکام کا کہنا ہے کہ ٹی وی کی طرف سے فراہم کیے گئے اعداد و شمار مبالغہ آرائی ہیں۔