امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شام اور عراق میں دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں کو فضائی کارروائیوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ فضائی کاروائیاں ہفتہ کو امریکی ، سعودی عرب، اردن اور متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے کئی گئیں۔
امریکی قیادت میں دولت اسلامیہ کو ختم کرنے کے حوالے سے یہ تازہ ترین کارروائیاں ہیں۔
دولت اسلامیہ نے عراق اور شام کے وسیع علاقے پر قبضہ کیا ہوا ہے اوراس کے شدت پسندوں کی کارروائیوں پر یورپ اور مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کو سخت تشویش ہے۔
اتحادی طیاروں نے شام میں الحسکہ کے قریب دولت اسلامیہ کی ایک گاڑی، کئی فوجی عمارتوں اور منبج کے قریب ایک کمان اور کنڑول مرکز سمیت سات ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
وزرات دفاع کا کہنا ہے کہ کوبانی (عین العرب) کے قریب ایک عمارت اور دو بکتربند گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ایک ہوائی اڈے، رقہ کے قریب ایک تربیتی مرکز اور دولت اسلامیہ ایک مضبوط گڑھ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
وزات دفاع کا مزید کہنا ہے کہ عراق میں اربیل کے قریب کئی گئی تین فضائی کارروائیوں میں دولت اسلامیہ کی چار گاڑیوں اور ایک ٹھکانے کو تباہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی تنظیم "سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" نے بتایا تھا کہ رقہ میں 31 دھماکے سنے گئے اور وہاں جانی نقصان بھی ہوا ۔ لیکن اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی تھیں۔
حالیہ دنوں میں امریکی کے لڑاکا طیاروں اور بغیر ہوا باز کے جاسوس طیاروں (ڈرون) کے علاوہ بحری جہازوں سے مزائلوں کے ذریعے دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
ان کارروائیوں میں عرب اتحادیوں کے علاوہ فرانس کے طیاروں نے بھی حصہ لیا جب کہ اب اس اتحاد میں برطانیہ، ڈنمارک اور بیلجیئم نے بھی شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔ آسٹریلیا اور ہالینڈ بھی ان کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔