منگل کے روز الجزیرہ نیٹ ورک نے غزہ میں اپنے دو صحافیوں کو ایک حملے میں نشانہ بنانے اور شدید زخمی کرنے پر اسرائیل کی مذمت کی۔غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ہونے والےحملے میں نشانہ بننے والے صحافی اسماعیل ابو عمر کی جان خطرے میں ہے اور کیمرہ مین احمد مطار شدید زخمی ہیں۔
الجزیرہ نیٹ ورک نے کہا ہے کہ یہ حملہ ایک "مکمل نوعیت کا جرم تھا جس سے صحافیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور اس کا مقصد جنگ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو روکنا تھا۔
نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا کہ "رپورٹر اسماعیل اور کیمرہ مین کو نشانہ بنانا اسرائیل کی جانب سے الجزیرہ کے عملے کے ارکان کو دانستہ طور پر ہدف بنانے کے سلسلے کا ایک نیا واقعہ ہے۔"
الجزیرہ نے ایک ہنگامی معالج کے حوالے سے بتایا کہ ڈرون حملے میں ابو عمر کی دائیں ٹانگ اڑا دی گئی جب کہ ڈاکٹر بائیں ٹانگ کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ دونوں کو موراج کے علاقے میں اسرائیلی جنگی طیارے کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
دونوں صحافیوں کو خان یونس شہر کے جنوبی کنارے پر واقع یورپی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
SEE ALSO: غزہ: اپنے اعضاء بچائیں یا جان؟ زخمیوں کے لیے زندگی کا سب سے دشوار فیصلہعالمی ادارہ صحت نے منگل کو کہا کہ اس ہسپتال میں بہت زیادہ بھیڑ ہے، رسد کی کمی ہے اور اس میں 20,000 سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہوئی ہے۔
حماس کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ”وہ اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے الجزیرہ کے عملے کو نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔”
اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، صرف یہ کہا کہ وہ اس واقعے کی تفصیلات کو چیک کرے گی۔
غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے دوران ادارے کے دو اور صحافی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ بیورو چیف وائل الدحدوح زخمی ہو ئے تھے۔۔
SEE ALSO: غزہ؛ اسرائیلی بمباری میں الجزیرہ کے صحافی کی اہلیہ اور دو بچے ہلاکوائل الدحدوح کا بیٹا اور ساتھی صحافی حمزہ وائل الدوحدوح اس وقت ہلاک ہوئے تھے جب گزشتہ ماہ اسرائیلی فورسز نے ایک کار کو نشانہ بنایا جس میں ایک اور ویڈیو صحافی مصطفیٰ ثوریہ ان کے ساتھ تھے۔
نیٹ ورک کے کیمرہ مین سمر ابو دقہ دسمبر میں ایک الگ حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔
سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے صحافیوں کے تحفظ سے متعلق کمیٹی نے کم از کم 85 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی اموات ریکارڈ کی ہیں، جن میں سے 78 فلسطینی تھے۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔