شام میں القاعدہ سے منسلک اسلام پسند باغیوں نے شمال مغربی صوبے ادلب میں شامی فوج کو شکست دے کر ایک اہم ہوائی اڈے پر قبضہ کرلیاہے۔
شام کے سرکاری ٹی وی نے ابو ظہر نامی فوجی ہوائی اڈے پر باغیوں کے قبضے اور وہاں سے سرکاری فوجی دستوں کے انخلا کی تصدیق کردی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ہوائی اڈے پر قبضہ 'القاعدہ' سے منسلک شامی باغیوں کی تنظیم 'النصرہ فرنٹ' اور اس کے اتحادی گروہوں کے جنگجووں نے کیا ہے جنہوں نے گزشتہ دو برس سے ہوائی اڈے کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔
برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق کئی روز سے جاری جھڑپوں کے بعد سرکاری فوج ہوائی اڈے سے پسپا ہوگئی ہے اور باغیوں نے اڈے پر قبضہ کرلیا ہے۔
ابوظہر ایئر پورٹ صوبہ ادلِب میں شام کی سرکاری فوج کا آخری مضبوط مرکز تھا جس پر باغیوں کے قبضے کو صدر بشار الاسد کی حکومت کے لیے ایک دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔
'النصرہ فرنٹ' اور اس کی ساتھی باغی تنظیموں کے اتحاد نے چند ماہ قبل صوبائی دارالحکومت ادلب پر بھی قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سے ہوائی اڈے پر قبضے کی کوششوں میں تیزی آگئی تھی۔
شامی حزبِ اختلاف کا کہنا ہے کہ ابو ظہر کے ہوائی اڈے سے سرکاری فوج کے انخلا کے بعد پورا صوبہ ادلب باغیوں کے قبضے میں چلا گیا ہے اور صوبے میں سرکاری فوج کے پاس کوئی ایک بھی مرکز یا چھاؤنی باقی نہیں رہی۔
'آبزرویٹری' کے مطابق صوبے کے دو شیعہ اکثریتی گاؤں اب بھی حکومت کی حامی ایک مقامی ملیشیا کے کنٹرول میں ہیں لیکن یہ واضح نہیں کہ وہ کتنی دیر تک باغیوں کےخلاف مزاحمت کرسکے گی۔
'النصرہ فرنٹ' اور اس کے اتحادیوں نے حالیہ چند ماہ کے دوران شام کی سرکاری فوج کے خلاف کئی محاذوں پر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور باغی بتدریج ان ساحلی علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں جن کے ذریعے شامی حکومت نے ملک کے مغربی علاقے پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے۔