حلب میں مسجد پر فضائی حملہ، 42 افراد ہلاک

حلب کا شہر اور مضافاتی علاقے فضائی حملوں سے کھندر بن چکے ہیں۔ فائل فوٹو

حملے کے وقت مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی

شام کے شہر حلب میں جنگی طیاروں نے باغیوں کے زیر قبضہ ایک جنوب مشرقی قصبے الجنہ میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم 42 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

برطانیہ میں قائم شام کے انسانی حقوق کے ایک نگراں گروپ نے جمعرات کے روز بتایا کہ حملے کی زد میں آنے والا قصبہ عتارب کے نزدیک واقع ہے۔

جیٹ طیاروں نے ایک ایسے وقت میں مسجد پر حملہ کیا جب وہ شام کے وقت نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔

گروپ اپنے نیٹ ورک کے ذریعے شام کی جنگ کی صورت حال پر نظر رکھتا ہے۔

یہ قصبہ شام کے شمال مغرب میں باغیوں کے کنٹرول کے اہم علاقوں میں شامل ہے۔ صوبہ ادلیب اور صوبہ حلب کے مغربی حصے بھی اسی علاقے میں ہیں ۔

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر پناہ گزینوں کی آمد کی وجہ سے آبادی میں بہت اضافہ ہو چکا ہے۔

شام اور روس کے جنگی طیارے جنگ کے دوران ادلیب اور حلب کے صوبوں میں بم گراتے رہے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں امریکہ بھی ایک جہادی گروپ کو ہدف بنا کر فضائی حملے کرتا رہا ہے۔ یہ گروپ پچھلے سال تک القاعدہ کی ایک شاخ کے طور پر کام کر رہا تھا۔

شمال مغربی علاقے کے باغی جنگجو صدر بشارالاسد کو اقتدار سے الگ کرنے لیے جنگ کر رہے ہیں۔ انہیں ترکی، امریکہ اور خلیجی ریاستوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔