الجزائر میں دولت اسلامیہ سے منسلک ایک شدت پسند گروہ نے فرانس کے ایک ’ہائی کر‘ (پیدل لمبی سیر کرنے والے شخص) کا سر قلم کر دیا ہے، جنھیں اس ہفتے کے اوائل میں اغوا کیا گیا تھا۔
بدھ کو انٹرنیٹ پر پوسٹ ہونے والی ایک وڈیو میں مبینہ ’خلافت کے سپاہیوں‘ نے 55 برس کے اروے گوردیل کا سر اٹھا رکھا ہے، جنھیں اتوار کے روز دوستوں کے ہمراہ الجزائر کے پہاڑی علاقے میں سیر کرتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا۔
فرانسسی صدر، فرانسواں ہولاں نے قتل کو ’سفاکانہ اور بزدلانہ‘ فعل قرار دیتے ہوئے، اس کی مذمت کی ہے۔
اس سے قبل، اسی ہفتے گروپ نے گوردیل کو ہلاک کرنے کی دھمکی دے رکھی تھی، کیونکہ، وہ عراق میں داعش کے خلاف بمباری میں شریک ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے، مسٹر ہولاں نے اس بات کا عہد کیا کہ ’ہائی کر‘ کی ہلاکت کی اطلاعات کے باوجود، فرانس عراق میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گا۔
بقول اُن کے، ’فرانس کسی بلیک میل، دباؤ یا سفاکانہ عمل کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتا۔ برعکس اِس کے، فرانس کو پتا ہے کہ نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔ فرانس کو معلوم ہے کہ وہ اقدار کی پاسداری کر رہا ہے۔ فرانس کو پتا ہے کہ اُسے ایک کردار ادا کرنا ہے۔ اور وہ کبھی اپنے اصول سے نہیں ہٹے گا‘۔
اگست کے اوائل سے اب تک، داعش دو امریکی اور ایک برطانوی شہری کو اسی طرح سر قلم کرچکا ہے۔