سی سی پی او کراچی، شاہد حیات کا دعویٰ ہے کہ قاتلوں کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے جبکہ ایم کیو ایم نے اس کی تردید کی ہے
کراچی ۔۔۔ کراچی پولیس نے ٹارگٹ کلرز کے ہاتھوں قتل ہونے والے نعمت علی رندھاوا ایڈوکیٹ کے قتل کے شبہے میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن کاظم عباس رضوی کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتاری کا اعلان سی سی پی او کراچی، شاہد حیات نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
شاہدحیات کے بقول، ملزم کاظم عباس رضوی کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزم نے رندھاوا سمیت 8دیگر افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔نعمت علی رندھاوا پیشہ کے اعتبار سے وکیل تھے اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے جیو ٹی وی کے رپورٹر ولی بابر کے کیس سے جڑے تھے۔
شاہدحیات کے بقول، کاظم کاتعلق ایم کیو ایم کے یونٹ 178 سے ہے، اور یہ کہ ملزم کے قبضے سے ایک نائن ایم ایم پستول بھی برآمد کی گئی ہے۔
سی سی پی او نے دوران پریس کانفرنس واضح کیا کہ پولیس کسی ایک جماعت کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی، بلکہ ان کا آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے ۔
دوسری جانب پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر واقع لانڈھی میں چھاپہ مارا اور کچھ افراد کو گرفتار کرلیا۔ اس چھاپے اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف ایم کیو ایم کے رہنماوٴں، ڈاکٹر صغیر احمد، عامرخان، سید امین الحق، واسع جلیل، عادل خان اور اسلم آفریدی نے بھی ہنگامی پریس کانفرنس کی جس میں دفتر پر چھاپے اور متعدد کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی۔
ان رہنماوٴں نے الزام لگایا کہ پولیس نے نہ صرف عوامی نمائندوں کے دفتر پر چھاپہ مارا بلکہ وہاں توڑ پھوڑ کی اور جاتے ہوئے کچھ دستاویزات بھی اپنے ساتھ لے گئی۔ رہنماوٴں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ گرفتار کارکن جرائم پیشہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں پر ناحق جرائم پیشہ ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
شاہدحیات کے بقول، ملزم کاظم عباس رضوی کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزم نے رندھاوا سمیت 8دیگر افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔نعمت علی رندھاوا پیشہ کے اعتبار سے وکیل تھے اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے جیو ٹی وی کے رپورٹر ولی بابر کے کیس سے جڑے تھے۔
شاہدحیات کے بقول، کاظم کاتعلق ایم کیو ایم کے یونٹ 178 سے ہے، اور یہ کہ ملزم کے قبضے سے ایک نائن ایم ایم پستول بھی برآمد کی گئی ہے۔
سی سی پی او نے دوران پریس کانفرنس واضح کیا کہ پولیس کسی ایک جماعت کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی، بلکہ ان کا آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے ۔
دوسری جانب پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر واقع لانڈھی میں چھاپہ مارا اور کچھ افراد کو گرفتار کرلیا۔ اس چھاپے اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف ایم کیو ایم کے رہنماوٴں، ڈاکٹر صغیر احمد، عامرخان، سید امین الحق، واسع جلیل، عادل خان اور اسلم آفریدی نے بھی ہنگامی پریس کانفرنس کی جس میں دفتر پر چھاپے اور متعدد کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی۔
ان رہنماوٴں نے الزام لگایا کہ پولیس نے نہ صرف عوامی نمائندوں کے دفتر پر چھاپہ مارا بلکہ وہاں توڑ پھوڑ کی اور جاتے ہوئے کچھ دستاویزات بھی اپنے ساتھ لے گئی۔ رہنماوٴں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ گرفتار کارکن جرائم پیشہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں پر ناحق جرائم پیشہ ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔