مالی میں القاعدہ سے منسلک گروپ نے ایک وڈیو جاری کی ہے، یہ ثابت کرنے کے لیے کہ یرغمال بنائے گئےچھ غیر ملکی اُسی کے قبضے میں ہیں۔ یہ بات اُس گروپ نے بتائی ہے جو جہادی حرکات پر نظر رکھتا ہے۔
یہ وڈیو ایسے میں جاری کی گئی ہے جس کے کچھ ہی دیر بعد فرانسیسی صدر کی مغربی افریقہ آمد ہوئی، جہاں وہ دہشت گردی کے انسداد سے متعلق سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
'سائٹ انٹیلی جنس گروپ' نے بتایا ہے کہ حال ہی میں تشکیل پانے والی نصرہ الاسلام ولمسلمین نے ہفتے کے روز یہ وڈیو 'ٹیلی گرام' پر جاری کی۔
وڈیو میں جنوبی افریقہ کے اسٹیفن مک گوان؛ آسٹریلیا کے الیوٹ کینتھ آرتھر؛ رومانیا کے جولیان گرگوت؛ سوزرلینڈ کی بیٹرس اسٹوکلی؛ کولمبیا کی گلوریہ سسلیا اور فرانس کی سوفی پترومن کو دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ''تمہارے بچوں کی رہائی کے لیے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز نہیں کیا گیا''۔
بیان کرنے والے نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ حال ہی میں منتخب ہونے والے فرانس کے صدر، امانوئیل میکخواں نے کہا ہے کہ پترومن کو ''توقع ہے کہ نئے فرانسیسی صدر اُن کی مدد کریں گے''۔
میکخواں نے اتوار کے روز افریقہ کے ساحلی خطے کے پانچ ملکوں کے سربراہان سے ملاقات کی، جس کا مقصد شدت پسندوں کے انسداد کی غرض سے کثیر ملکی 5000 فوج تشکیل دینا ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران، اِن ملکوں میں مہلک حملے ہوئے ہیں، جسے کبھی نسبتاً محفوظ خیال کیا جاتا تھا۔ لیکن، بین الاقوامی برادری کو اب پریشانی لاحق ہے۔
مارچ میں، ایک اور وڈیو میں النصرہ الاسلام ولمسلمین کی تشکیل کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں القاعدہ سے منسلک المربتون، انصار الدین اور اسلامی مغرب کی القاعدہ ضم ہوئے ہیں۔